ڈیرہ مرادجمالی: پیپلز پارٹی کے مرکزی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن سابق صوبائی وزیر میر محمد صادق عمرانی نے کہاکہ کلرک کالونی ڈیرہ مرادجمالی کا کیس عدالت میں ہونے کے باوجود کلرک کالونی کی آڑ میں قبضہ گیر سرگرم ہو چکے ہیں کلرکوں نے ایکڑ پر مشتمل کالونی کو اونے پونے داموں فروخت کرکے انتظامیہ کو بلیک میل کرکے ہماری خریدی گئی زمین پر قابض ہونے کی کوشیش کی جاری ہے۔
کلرکوں کی آڑ میں چھپے قبضہ مافیا بعض نہ آئے تو پیپلز پارٹی کے جیالے بھی سڑکوں پر نکلیں گے اور قومی شاہراہ بلاک کردیں گے کلرک کالونی کی زمین ڈپٹی کمشنر اپنی تحویل میں لے عدالت کے فیصلے کے بعد تعمیر کی اجازت دیں ان خیالات کا اظہار صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ نصیرآباد کے کلرکوں کو ڈپٹی کمشنر نے رہائشی کالونی کے لیے سو ایکڑ اراضی دی ہے نہ کہ کمرشل مارکیٹیں بنانے کے لیے چند قبضہ گیر تصادم پیدا کرنے کے در پر ہیں۔
احتجاج کرکے ہماری زمین کو سیاسی انتقامی کارروائی کرتے ہوئے قبضہ کرنے کی کوشیش کی جاری ہے جس کو ناکام بنانے کیلئے پیپلز پارٹی کے جیالے بھی احتجاج کرنے پر مجبور ہو جائیں گے جس کی ذمہ داری نصیر آباد قبضہ گیر کلرکوں پر عائد ہوگی اور کہاکہ کلرک کالونی کا کیس عدالت میں چل رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ چند قبضہ گیر کلرک ذاتی مفادات کے حصول کیلیے کلرک کالونی کو فروخت کرتے جا رہے ہیں جبکہ حقیقی کلرکوں کو چھت سے محروم کردیا گیا ہے نیب بلوچستان اینٹی کرپشن ڈپٹی کمشنر کلرک کالونی کی نیلامی کا نوٹس لیتے ہوئے قبضہ گیروں کو گرفتار کیا جائے۔