یاد رہے کہ 16 دسمبر کو پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر کالعدم تحریک طالبان (ٹی ٹی پی) کے حملے کے نتیجے میں 132 بچوں سمیت 144 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
اگرچہ آرمی پبلک اسکول کی انتظامیہ فی الوقت اسکول دوبارہ کھولنے کے حوالے سے تحفظات کا شکار تھی، تاہم عسکری انتظامیہ کا کہنا تھا کہ سب کچھ ٹھیک ہے اور اسکول کی تعمیرِ نو اور بحالی کا کام بھی ہوچکا ہے ، لہذا بچے شیڈول کے مطابق اپنی تعلیمی سرگرمیوں کا آغاز کر سکتے ہیں۔
اگرچہ آرمی پبلک اسکول آج 12 جنوری سے کھول دیا گیا ہے تاہم اسکول انتظامیہ کی جانب سے جاری کیے گئے ایک تحریری بیان کے مطابق جمعہ 16 جنوری تک اسکول کے طلبہ و اساتذہ کی سائیکولوجیکل کاؤنسلنگ کی جائے گی اور پیر 19 جنوری سے تعلیمی سرگرمیوں کا باقاعدہ آغاز کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ خیبر پختونخوا حکومت نے 8 جنوری کو تمام نجی و سرکاری اسکولوں کو 12 جنوری سے دوبارہ کھولنے کے احکامات جاری کیے تھے۔
پشاور حملے کے بعد خیبر پختونخوا سمیت ملک بھر کے اسکولوں کی سیکیورٹی کو فول پروف بنانے کے لیے صوبائی حکومتوں کی جانب سے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں اور صرف ان اسکولوں کو اجازت نامے (این او سی) جاری کیے گئے ہیں جنھوں نے سیکیورٹی انتظامات جیسے اسکول کی دیواروں پر خاردار تار لگوانے، باؤنڈری والی کی تعمیر اور سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب کی ہو۔
جبکہ جن اسکولوں کی انتظامیہ کی جانب سے سیکیورٹی کے مناسب انتظامات نہیں کیے گئے تھے، انھیں این او سی جاری نہیں کیے گئے۔
دوسری جانب وفاق کے زیرِ انتظام قبائلی علاقوں فاٹا میں کل بروز منگل سے اسکولوں کو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس حوالے سے خطے کے 5,686 رجسٹرڈ اسکولوں کے اساتذہ اور پولیٹیکل ایجنٹوں کو نوٹس جاری کردیئے گئے ہیں۔
سانحہ پشاور کے بعد آرمی پبلک اسکول آج سے کھل گیا
وقتِ اشاعت : January 12 – 2015