عالمی وبا کورونا وائرس کے سبب دنیا میں 7 کروڑ 15 لاکھ 35 ہزار سے زائد افراد متاثر اور 16 لاکھ تین ہزار 482 اموات ہو چکی ہیں۔دنیا میں کورونا کے 4 کروڑ 97 لاکھ 35 ہزار سے زائد مریض صحت یاب ہو چکے اور 2 کروڑ ایک لاکھ 95 ہزار سے زائد زیرعلاج ہیں۔امریکہ میں کورونا کی صورتحال سب سے خوفناک ہے جہاں 3 لاکھ 2 ہزار 762 اموات ہو چکی ہیں اور ایک کروڑ 62 لاکھ 95 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔بھارت کورونا کیسز کے اعتبار سے دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے جہاں اموات کی تعداد ایک لاکھ 42 ہزار 662 اور 98 لاکھ 28 ہزار سے زائد افراد میں وائرس کی تشخیص ہو چکی ہے۔
برازیل میں کورونا سے ہونے والی اموات کی مجموعی تعداد ایک لاکھ 80 ہزار 453 اور 68 لاکھ 36 ہزار سے زائد افراد متاثر ہیں۔روس میں 26 لاکھ 25 ہزار سے زائد افراد کورونا وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں اور اموات کی مجموعی تعداد 46 ہزار 463 ہے۔فرانس میں 23 لاکھ 51 ہزار سے زائد افراد متاثر اور 57 ہزار 567 جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ برطانیہ میں 18 لاکھ 9 ہزار کورونا کیسز اور 63 ہزار 506 اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔اٹلی میں بھی 18 لاکھ 5 ہزار سے زائد افراد متاثر ہیں جبکہ 63 ہزار 387 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔دنیا بھر میں پہلے 50 لاکھ کیسز کا سفر 186 دنوں میں طے ہوا۔
ایک کروڑ سے دو کروڑ کیسز ہونے میں 43 دن لگے۔اگلے 38 دنوں میں مزید ایک کروڑ کیسز رپورٹ ہوئے۔ 3 کروڑ سے چار کروڑ کا سفر31 دنوں میں طے ہوا۔ چار کروڑ سے پانچ کروڑ کیسز رپورٹ ہونے میں21 دن لگے۔ آخری ایک کروڑ کیسز صرف اٹھارہ دنوں میں سامنے آئے۔پہلے ایک لاکھ اموات 89 روز میں رپورٹ ہوئیں۔ 5 جون کواموات 4 لاکھ کا ہندسہ عبور کرگئیں۔ 20اگست کو اموات کی تعداد 8 لاکھ ہوگئی۔چار لاکھ سے آٹھ لاکھ اموات ہونے میں 76 دن لگے۔ 8 لاکھ سے 10 لاکھ اموات 37 دنوں میں سامنے آئیں۔
اگلی دو لاکھ اموات 35 دنوں میں رپورٹ ہوئیں۔ آخری دو لاکھ اموات صرف 24 دنوں میں سامنے آئیں۔دوسری جانب امریکا میں ادویات کو ریگولیٹ کرنے والی اتھارٹی نے ملک بھر میں کورونا وائرس کے تدارک کے لیے فائزر ویکسین کے ایمرجنسی استعمال کی منظوری دے دی ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اس بابت کہنا ہے کہ ویکسین کی پہلی خوراک اگلے 24 گھنٹے سے کم وقت میں دی جائے گی۔واضح رہے کہ فائزر ویکسین کے استعمال کی سب سے پہلے منظوری برطانیہ نے دی تھی۔برطانیہ میں کورونا ویکسین لگانے کا عمل شروع کیا گیا تھا اور سب سے پہلے عمر رسیدہ افراد اور مریضوں کو ویکسین دی جا چکی ہے۔
برطانیہ دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے جس نے فائزر ویکسین کا استعمال شروع کیا۔ ویکسین پرعوام الناس کا اعتماد قائم کرنے کی خاطر ملکہ برطانیہ اوران کے خاوند شہزادہ فلپ بھی ویکسین لگوائیں گے۔کورونا وائرس کی وجہ سے تشویشناک صورتحال سے دوچار مریضوں کو بھی ترجیح بنیادوں پر ویکسین دی جائے گی۔برطانوی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے معمر شاہی جوڑے کو قوی امید ہے کہ انہیں کورونا سے بچاؤ کی ویکسین استعمال کرتے دیکھ کر دیگر لوگ بھی اس کے استعمال میں ہچکچاہٹ محسوس نہیں کریں گے۔
بہرحال جس طرح دنیا کے بڑے ممالک میں کورونا وائرس کی شرح تیزی سے بڑھی ہے اس کی نسبت پاکستان میں لوگوں کوبہت ہی کم متاثر کیا ہے مگر اب تک یہ وباء پوری دنیا سے ختم نہیں ہوئی ہے اس لئے دنیا کے بڑے ممالک نے کورونا ویکسین پر پہلے ہی فوکس کررکھا تھا کہ ویکسین کے حوالے سے ہنگامی بنیادوںپر اقدامات اٹھاسکیں اور اس طرح برطانیہ نے پہلے اس عمل میں کامیابی حاصل کی ،اب دیگر ممالک بھی اس حوالے سے آگے آرہے ہیں ۔اس ویکسین کی مانگ میں دنیا بھر میںاضافہ ہوگا اور یہ ایک بہت بڑاقدم ہے کہ اس ویکسین کے ذریعے کوروناکا تدارک کیاجاسکے۔
اسی طرح پاکستان نے بھی ویکسین تک رسائی کیلئے کمر کس لیا ہے ، قوی امید ہے کہ جلد ہی پاکستان میں بھی کورونا ویکسین دستیاب ہوگی اور عوام کو باآسانی مل سکے گی جس سے کورونا وائرس کو بھرپورطریقے سے شکست دی جاسکے گی۔