|

وقتِ اشاعت :   January 28 – 2015

کوئٹہ (اسٹاف رپورٹر)صوبے میں قانون سازی کے فقدان اور عدم توجہی کے باعث صوبائی الیکشن کمشنر بلوچستان کو پارٹی پوزیشن بیان کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے کہ کونسی سیاسی جماعت اکثریت رکھتی ہے‘ روزنامہ آزادی سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے صوبائی الیکشن کمشنر سلطان بائیزید نے بتایا کہ بلدیاتی الیکشن کا پہلا مرحلہ جماعتی بنیادوں پر کرائے گئے جس میں تمام جنرل نشست کے امید وار پارٹی ٹکٹ پر کامیاب ہوئے تاہم دوسرامرحلہ جو مخصوص نشستوں پرانتخابات کرانے کا تھا غیر جماعتیں بنیادوں پر منعقد ہوئے جس میں تمام امیدواروں نے آزاد احیثیت سے انتخابات میں حصہ لیا ۔صوبائی حکومت نے اس حوالے سے کوئی قانون سازی نہیں کی جس کے باعث الیکشن کمیشن کو انتخابات غیر سیاسی بنیاد وں پرکرانے پڑے۔ الیکشن کمشنر سلطان بائیزید کا کہنا ہے کہ وہ کسی پارٹی کی واضح اکثریت نہیں بتا سکتے جس کی بنیادی وجہ قانونی پیچیدگی ہے انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے جماعتی بنیادوں پر انتخابات کرنے کے حکامات صادر کئیے لیکن صوبے کی سطح پر کوئی قانون سازی نہیں کی گئی جس کے باعث جنرل نشستوں کیلئے انتخابات جماعتی بنیادوں پر ہوئے جس میں جمعیت علماء اسلام ف کی دیگر پارٹی کی نسبت اکثریت سامنے ہی تاہم دوسرے مرحلے میں غیر جماعتی بنیادوں پر انتخابات ہوئے جس کے بعد کسی پارٹی کو اکثریت حاصل قرار دینا تقریباناممکن ہے ۔