|

وقتِ اشاعت :   January 28 – 2015

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر) کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں بلدیاتی انتخابات کا آخری مرحلہ 14ماہ کے طویل عرصے کے بعد آج تکمیل کو پہنچے گا۔ نومنتخب کونسلرزآج اپنے عہدوں کا حلف اٹھائیں گے جس کے بعد کوئٹہ میٹروپولیٹن کارپوریشن کے میئر، ڈپٹی میئر، ڈسٹرکٹ کونسل، میونسپل کارپوریشن، میونسپل کمیٹیوں اور یونین کونسلوں کے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے عہدوں پر انتخاب ہوگا ۔ کوئٹہ میں وطن دوست پینل اور پاکستان مسلم لیگ ن کے درمیان میئرکیلئے پشتونخوا میپ کے ڈاکٹر کلیم اللہ اور ڈپٹی میئر کیلئے مسلم لیگ ن کے محمد یونس بلوچ کے ناموں پر اتفاق ہوگیا اور دونوں مضبوط امیدوار وں کے طور پر سامنے آئے ہیں۔ جبکہ آل پارٹیز ڈیموکریٹک الائنس نے جمعیت علماء اسلام نظریاتی کے قاضی عبدالقاہر اچکزئی اورڈپٹی میئر کیلئے ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے رضا وکیل امیدوار ہوں گے۔ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے متوقع امیدوار عبدالرحیم کاکڑ نے اپنی ہی پارٹی کے قیادت سے بغاوت کرتے ہوئے انتخابات سے بائیکاٹ کا اعلان کردیا ۔تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں بلدیاتی انتخابات کاآخری مرحلہ آج مکمل ہوگا۔کوئٹہ میٹروپولیٹن سمیت 4میونسپل کارپوریشن چمن،پشین،تربت اورخضدارکیلئے مےئراورڈپٹی مےئر،چےئرمین اورڈپٹی چےئرمین کے انتخابات کیلئے 10ہزار600کے قریب کونسلرزاپناحق رائے دہی استعمال کرینگے ۔آخری مرحلے کے لئے الیکشن کمیشن نے انتظامات مکمل کرلئے ۔ صبح نومنتخب کونسلران حلف اٹھائیں گے جس کے بعد میئر ، ڈپٹی میئر اور چیئرمین کے لئے کاغذات نامزدگی جمع ہوگی اور اسی روز پولنگ ہوگی ۔ پولنگ کے اختتام پر میئر ، ڈپٹی میئر ، چیئرمین اور ڈپٹی میئر کی کامیابی کا اعلان کیا جائے گا ۔ کوئٹہ میں 86 کونسلرز میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخاب کے لئے اپنے رائے حق دہی کا استعمال کریں گے ۔ کوئٹہ کے علاوہ پشین ، چمن ، قلعہ سیف اللہ ، ژوب ، لورالائی ، موسیٰ خیل ، سبی ، خضدار ، ڈیرہ مراد جمالی ، قلات ، نوشکی ، ڈیر اللہ یار ، تربت ، پنجگور ، آواران ، گوادر ، مستونگ سمیت 32 اضلاع میں ڈسٹرکٹ چیئرمین ، ڈپٹی چیئرمین ، میونسپل کمیٹی کے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب ہوگا ۔ بلوچستان میں پہلی بار سیاسی بنیادوں پر انتخابات کا انعقاد ہوا تھا جس میں تمام سیاسی جاعتوں نے بھر پور حصہ لیا تھا مختلف اضلاع میں مختلف سیاسی جماعتوں کو کامیابی حاصل ہوئی تاہم بدھ کو ہونے والے آخری مرحلے کے انتخاب کے لئے سیاسی جماعتوں ، قبائلی رہنماؤں کے درمیان جوڑ توڑ کا سلسلہ رات گئے تک جاری رہا ۔صوبائی چیف الیکشن کمشنرسلطان بایزید نے بتایا کہ آج ہونے والے انتخابات کیلئے تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں پریذائیڈنگ آفیسر کوتعینات کردی گئی ہیں آج ہونے والے انتخابات میں725مختلف سطح کی کونسلوں کے مےئراورڈپٹی،چےئرمین وڈپٹی چےئرمین منتخب کئے جائیں گے جس میں32ضلع کونسل،ایک میٹروپولٹین 4میونسپل کارپوریشن،53میونسپل کمیٹیاں،635یونین کونسلوں کی سربراہ منتخب ہونگے ۔صوبائی الیکشن کمشنر نے بتایا کہ اتمام منتخب کونسلران و خواتین ‘ کسان‘ مزدور‘ اقلیت کی مخصوص نشستوں پر کامیاب ہونے والے کونسلروں کی سیکشن 28 بلوچستان لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2010ء رول 56 بلوچستان لوکل گورنمنٹ(الیکشن) رولز2013ء کے تحت حلف برداری کی تقریب 28جنوری 2015ء کو صبح 09بجے ہوگی جس کے بعد ریٹرننگ آفیسر کو چیئرمین /وائس چیئرمین اور میئر/ڈپٹی میئر کے انتخاب کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کرائے جاسکیں گے جس کے بعد ریٹرننگ آفیسر کاغذات کی جانچ پڑتال کریں گے ۔میٹنگ میں دو تہائی اکثریت ہونا لازمی ہے جس ممبر نے حلف اٹھایا وہ چیئرمین/ وائس چیئرمین‘ میئر یا ڈپٹی میئر کیلئے امیدوار ہوسکتا ہے حلف اٹھانے والے حاضر ممبران میں سے کوئی ممبرکسی کو تجویز یا تائید کریگا میٹرو پولیٹن میں میئر اور ڈپٹی میئر کیلئے 10ہزار‘ میونسپل کارپوریشن میں چیئرمین ڈپٹی چیئرمین کیلئے 8ہزار‘ میونسپل کمیٹی کیلئے 5ہزار‘ ضلع کونسل کیلئے 6ہزار یونین کونسل کیلئے 3ہزار فیس مقرر کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ انتخابات کا یہ آخری مرحلہ انتہائی حساس نوعیت کا ہے کوئی بھی غیر متعلقہ شخص بشمول ایم پی اے‘ ایم این اے ‘ وزراء کے پولنگ اسٹیشن کے اندر نہیں جاسکے گااس کیلئے صوبائی حکومت نے انتہائی سخت سیکورٹی کے انتظامات کئے گئے ہیں تاکہ یہ مرحلہ بھی پرامن طریقے سے پایہ تکمیل تک پہنچے۔صوبائی الیکشن کمشنر نے کہاکہ بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال کے پیش نظرجن علاقوں میں سیکورٹی خدشات ہیں وہاں پولیس،بلوچستان کانسٹیبلری،کے ساتھ ساتھ ایف سی بھی تعینات کی جائیگی آج بلدیاتی الیکشن کاآخری مرحلہ مکمل ہونے کے بعد بلوچستان ملک کاواحدصوبہ ہوگاجہاں بلدیاتی ادارے طویل مدت کے بعد سب سے پہلے اپنے کام کاآغازکریں گے۔دریں اثناء وطن دوست ڈیموکریٹک الائنس اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے درمیان میئر اور ڈپٹی میئر کے لئے مشترکہ امیدواران سامنے لانے پر اتفاق ہوگیا جس کے تحت ڈاکٹر کلیم اللہ میئر جبکہ ڈپٹی میئر کے لئے مسلم لیگ (ن) کے محمد یونس بلوچ ہوں گے ۔پشتونخوا میپ کے صوبائی صدر محمد عثمان خان کاکڑ ، پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صوبائی جنرل سیکرٹری نصیب اللہ بازئی ودیگر نے مشترکہ پریس کانفرنس میں اس بات کا اعلان کیا ۔ پریس کانفرنس کے دوران پشتونخوا میپ کے مرکزی رہنماء وصوبائی وزیر اطلاعات عبدالرحیم زیارتوال ، مشیر تعلیم سردار رضا محمد بڑیچ ، اراکین صوبائی اسمبلی طاہر محمود خان ، منظور خان کاکڑ ، نیشنل پارٹی کے غفار قمبرانی ودیگر بھی موجود تھے ۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پشتونخوا میپ کے صوبائی صدر محمد عثمان خان کاکڑ نے پارٹی چیئرمین ، رہنماؤں اور کارکنوں کی طرف سے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی اور صوبائی قیادت کا الائنس کے ساتھ مشترکہ میئر اور ڈپٹی میئر کے امیدواران نامزد کرنے پر مبارکباد دی اور کہا کہ ان کا یہ فیصلہ کوئٹہ کے 30 لاکھ افراد پر احسان ہے روز اول سے ہی ہماری کوشش تھی کہ کوئٹہ کے میئر اور ڈپٹی میئر کے لئے متفقہ امیدواران نامزد کئے جاسکے اس سلسلے میں ایک سال محنت اور جدوجہد کی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ کے تمام ایم پی ایز نے جن کا تعلق پشتونخوا میپ ، مجلس وحدت مسلمین اور پاکستان مسلم لیگ (ن) سے ہیں نے شہر کو متفقہ میئر دینے کے لئے محنت کی ۔ کوئٹہ شہر میں مسائل بہت زیادہ ہیں اس لئے ان کے خاتمے کے لئے اتحاد ضروری تھا ۔ کوئٹہ شہر کے مستقبل کے لئے اتفاق رائے بہت ضروری تھی کیونکہ شہر کے تمام معاملات کو صحیح ٹریک پر لانا ہمارا اولین مقصد ہے یہاں محکمے تباہ ہوچکے ہیں لیکن امید رکھتے ہیں کہ کوئٹہ شہر کے تمام باصلاحیت اور تجربہ کار حضرات ڈاکٹر کلیم اللہ اور یونس بلوچ کی قیادت میں 4 سالوں کے دوران شہریوں کے بیشتر مسائل کو حل کریں گے ۔ مسلم لیگ (ن) کے صوبائی جنرل سیکرٹری نصیب اللہ بازئی کا کہنا تھا کہ پشتونخوا میپ کے چیئرمین محمود خان اچکزئی ، وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی اسلام آباد میں ہمارے مرکزی قائدین وزیراعظم میاں محمد نواز شریف ، راجہ ظفرالحق ، خواجہ سعد رفیق ، اقبال ظفر جھگڑا ، صوبائی صدر ثناء اللہ زہری ، جنرل قادر ودیگر کی موجودگی میں ملاقات ہوئی جس کے دوران کوئٹہ کے حالات کو دیکھتے ہوئے فیصلہ کیا گیا کہ صوبائی حکومت کی طرح بلدیاتی نظام میں بھی ن لیگ دیگر اتحادی جماعتوں کے ساتھ مل کر چلے ۔ انہوں نے کہا کہ اتحاد کا مقصد تمام جماعتوں کی جانب سے کوئٹہ شہر میں امن وامان کی بحالی ، صفائی سمیت دیگر مسائل کا حل ہے اتحادی جماعتیں مل کر کوئٹہ کے لئے مخصوص فنڈ کا انتظام کرے گی ۔ ہمارے قائدین نے میئر شپ کا عہدہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سپرد کیا ہے جبکہ ڈپٹی میئر ن لیگ سے محمد یونس بلوچ ہوں گے ۔ دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماء سابق سٹی ناظم حلقہ 25 کے کونسلر محمد رحیم کاکڑ نے آج ہونے والے میٹروپولیٹن کے میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخابات سے بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی جماعت نے ڈپٹی میئر کے عہدے پر پشتونخوا میپ سے سودا کرکے کوئٹہ کی بربادی کا سامان کیا ہے ، مرکزی اکابرین مغل اعظم بن چکے ہیں صوبائی جنرل سیکرٹری کے رویے اور آل پارٹیز ڈیموکریٹک الائنس کے کنونیئر کے پس منظر میں چلے جانا قابل مذمت ہے ۔ کوئٹہ پریس کلب میں نصیر ترین ودیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے محمد رحیم کاکڑ نے کہاکہ وہ سوائے مسلم لیگ (ن) کے اے پی ڈی اے کے دیگر تمام جماعتوں کا 11 ماہ تک ایک پلیٹ فارم پر متحد ہونے پر شکر گزار ہے مجھے پارٹی نے بلدیاتی انتخابات بارے ذمہ داری دی تھی مگر کیا کریں کہ ایک مرتبہ پھر مرکزی قیادت جن کا رویہ مغل اعظم جیسا ہے آڑے آگئی صوبائی صدر نواب ثناء اللہ زہری سے کوئی گلہ نہیں ۔ انہوں نے فائدہ نہیں لیا تو نقصان بھی نہیں پہنچایا ، صوبائی جنرل سیکرٹری مجھے فون پر بار بار وطن دوست ڈیموکریٹک الائنس کے میئر کے امیدوار کے حق میں دستبردار ہونے کے لئے کہتے رہے اور کہا کہ اگر میں دستبردار نہ ہوا تو خواجہ سعد رفیق انہیں عہدے سے برطرف کردیں گے میں کسی قسم کی سیاسی بارگیننگ اور لابنگ کا حصہ نہیں بننا چارہا ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ بلدیاتی انتخابات ہارس ٹریڈنگ کی نظر ہوگئے ہیں ہر کونسلر کو 2 کروڑ روپے اور 5 نوکریوں کے وعدے کرکے خریدا جارہا ہے ۔ فری پول ریگنگ کا سلسلہ جاری ہے ووٹوں کی خرید وفروخت کے لئے ذریعے کوئٹہ پر ایک مافیا کو قابض کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ان حالات میں ۔ انہوں نے سردار اختر جان مینگل کی جانب سے ان کی حوصلہ افزائی پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ان کی سیاسی وژن سے کافی متاثر ہوئے ہیں دیگر سیاسی رہنماؤں کے لئے بھی دعا ہے کہ وہ ان کی راہ پر گامزن ہو ۔ انہوں نے کہا کہ بعض رہنماؤں کو اپنی سینٹ الیکشن ہارنے کا غم ہے اس لئے میں نے ذاتی حیثیت میں فیصلہ کیا ہے کہ آج بدھ کو ہونے والے میئر کے انتخابات کا بائیکاٹ کروں گا ۔ انہوں نے کہا کہ میں وزیراعظم کی سیٹ کے لئے بھی سودے بازی نہیں کرسکتا ۔آئندہ کا سیاسی لائحہ عمل طے کرنے کے لئے چند دنوں میں لائحہ عمل وضع کی جائے گی ۔ ن لیگ جیسی پارٹی میں رہنے سے بہتر ہے کہ بندہ خود کشی کرلے ۔ وزیراعظم نے رائیونڈ میں بیٹھ کر 30 لاکھ اہلیان کوئٹہ کی مقدر کا فیصلہ کیا ہے لیکن میں کسی کا آلہ کار بنوں گا اور نہ ہی لوگوں کے حقوق پر کمپرومائز کروں گا ۔ ادھر آل پاکستان ڈیموکریٹک الائنس نے کوئٹہ میونسپل میٹروپولیٹن کارپوریشن اور ڈسٹرکٹ کونسل کوئٹہ کے میئر ‘ ڈپٹی میئر ‘ چیئرمین اور وائس چیئرمین کیلئے اپنے امیدواروں کے ناموں کا اعلان کردیا ۔ناموں کا اعلان اے پی ڈی اے کے رہنماؤں مولانا عبدالقادر لونی ‘ عبدالخالق ہزارہ ‘ رشید خان ناصر‘چوہدری شبیر احمد ‘ملک نعیم خان بازئی و دیگر رہنماؤں نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا اس موقع پر فاروق لانگو ‘ عبدالواحد آغا ‘ بوستان علی ‘ جاوید احمد خان سمیت دیگر بھی موجود تھے انہوں نے کہا کہ آل پاکستان ڈیموکریٹک الائنس گزشتہ 13 ماہ سے اس کوشش میں ہے کہ کوئٹہ کو ایسا میئر دیا جائے جو عوام کے دیرینہ مسائل کو حل کرنے کے بجائے کوئٹہ کی خوبصورتی کو بحال کرے الائنس نے انتخابات کے چار مراحل موثر اندازمیں مکمل کرکے کامیابی حاصل کی ہے اور آخری مارکہ آج ہورہا ہے ہمارے خلاف روز اول سے ہی ہونیوالی سازشوں میں قومی اورصوبائی ادارے ملوث رہے ہیں اور انتقامی کارروائیاں جاری رکھی ہیں اسلام آباد اور صوبائی حکومت کی مشینری بھی ہمارے خلاف استعمال ہورہی ہے آج پاکستان مسلم لیگ (ن) ہمارے الائنس میں نہیں رہی ہماری کوشش تھی کہ (ن) لیگ اسلام آباد کی مداخلت کو کوئٹہ کے میئر کے انتخاب کے موقع پر روکنے کیلئے اپنا کردار ادا کرے گی لیکن وہ ہمارے ساتھ نہیں رہی صوبائی خود مختیاری کے دعویدار مداخلت کررہے ہیں بلوچستان کے حالات خراب ہیں ہماری کوشش رہی ہے کہ کوئٹہ کو تعصب اور نفرت سے پاک سیاست کیلئے ماحول فراہم کرنے کیساتھ ساتھ ایسی شخصیت میئر کیلئے دیں جوشہر کے مسائل کو حل کریں انہوں نے کہا کہ ہمارا اتحاد آج بھی برقرار ہے اور آئندہ بھی رہے گا ہار جیت سیاست کا حصہ ہے اور ہم جمہوریت پسند لوگ ہیں ہم مضبوط اپوزیشن کا کردار ادا کرتے ہوئے کوئٹہ کو تعصب سے پاک کرکے سرکاری اراضی پر قبضہ ہونے نہیں دیں گے اور نہ ہی کرپشن لوٹ مار اقرباء پروری کی اجازت دیں گے انہوں نے کہا کہ مذکورہ پارٹیوں نے شہر پر قبضہ کرنے اور اپنی تعصب کی سیاست کو مسلط کرنے کیلئے پروفیشنل طورپر ڈاکٹر کو مزدور کسان کی نشست پر میئر مسلط کیا جارہا ہے جنہوں نے کبھی مزدور کا کام نہیں کیا انہوں نے کہا کہ ہم آج تمام نومنتخب کونسلروں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اپنے ضمیر کی آواز کو مدنظر رکھتے ہوئے 13 ماہ سے جاری جدوجہد کو عملی جامعہ پہنانے کیلئے شہر کے مفاد میں فیصلہ کریں کیونکہ قوم پرستی کے دعویداروں کی وجہ سے وزیراعظم کو میئر شپ کیلئے مداخلت کرنا پڑی انہوں نے کہا کہ آدھے کوئٹہ میں میونسپل کارپوریشن کی جائیداد ہے ہم کسی کو بھی اس کی الاٹمنٹ کرکے لیز پر دینے اور قبضہ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کی مخالفت کرنے والے اور ملک اور قوم کو اس نہج پر پہنچانے والے قوم پرستوں نے اسلام آباد میں ڈیرے ڈال کر میئر شپ حاصل کی ہے حالانکہ مسلم لیگ (ن) کے 12 کونسلروں نے ہمارے ساتھ وعدہ کیا تھا کہ وہ جمہوریت اور اس شہر کے مفاد میں ہمارے ساتھ ہیں جبکہ ہمیں مراعات اور دھونس دھمکی سے ڈرایا نہیں جاسکتا ہم الیکشن میں چیف سیکرٹری الیکشن کمشنر سمیت دیگر انتظامیہ کو دھاندلی یا کوئی بھی غیرقانونی اقدامات کرنے کی اجازت نہیں دیں گے اگر ایسا کیا گیا تو اس کے بھیانک اور خطرناک نتائج برآمد ہونگے کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ وزیراعظم میئر کا الیکشن لڑرہا ہے ہم جمہوری لوگ اور جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں آل پاکستان ڈیموکریٹک الائنس کی جانب سے میئر کیلئے جمعیت علماء اسلام کے قاضی عبدالقاہر اچکزئی ‘ ڈپٹی میئر کیلئے رضا وکیل ‘ ڈسٹرکٹ کوئٹہ کے چیئرمین کیلئے ملک نعیم خان بازئی ڈپٹی چیئرمین میر اشرف ساتکزئی امیدوار ہیں۔