وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اتحاد اپنی موت آپ مرگیا، استعفے دینے والے اب استعفوں سے بھاگ رہے ہیں۔ اسلام آباد میں حکومتی و پارٹی ترجمانوں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم خود اختلافات کا شکار ہے، اپوزیشن احتساب سے بھی بھاگ رہی ہے، مولانا فضل الرحمان پیسوں اور جائیدادوں کا حساب دیں۔ اجلاس کے شرکاء نے کہا کہ مریم نواز نے پی ڈی ایم میں شامل تمام جماعتوں کی ساکھ ختم کردی ہے، آج بھی 2 ایم این ایز نے استعفیٰ دیا پھر غائب ہوگئے۔
وزیراعظم نے کہا کہ اپوزیشن کا دھاندلی سے متعلق بیانیہ جھوٹا ہے، اپوزیشن انتخابی اصلاحات میں سنجیدہ ہوتی تو سینیٹ میں اوپن ووٹنگ کی مخالفت نہ کرتی، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن میثاق جمہوریت کی شق 23 سے بھی مکر رہی ہیں، اس میں سینیٹ الیکشن اوپن ووٹنگ سے کرانے کاکہا گیا ہے۔ وزیراعظم نے حکومتی ترجمانوں کو ہدایت کی کہ اپوزیشن کی انتخابی اصلاحات پر دہری پالیسی کو بے نقاب کیا جائے، ان کے کارنامے عوام کو بتائے جائیں، وزیراعظم نے لینڈ مافیا کے خلاف بھی کارروائیاں جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن میں بڑے قبضہ مافیا موجود ہیں۔
بہرحال ملک میں سیاسی درجہ حرارت میں اضافہ ہی دیکھنے کو مل رہا ہے، وزیراعظم کی ایک بار پھر ترجمانوں کو اپوزیشن کو ہر فورم پر بھرپور جواب دینے کی ہدایت واضح کرتی ہے کہ مذاکرات کے حوالے سے کوئی بیک ڈور یا اوپن رابطے نہیں کیے جارہے حالانکہ حکومت کے اہم وزراء ایک دوبار یہ کہہ چکے ہیں کہ سیاسی بات چیت ہونی چاہئے بجائے اس کے کہ مسئلہ بند گلی میں چلا جائے۔
البتہ لگ یہی رہا ہے کہ معاملات سیاسی حوالے سے کشیدہ رہیں گے، نتائج کیا نکلیں گے یہ کہنا قبل از وقت ہوگا مگر تمام تر مسئلہ کا حل صرف ڈائیلاگ ہے جس کیلئے ضروری ہے کہ لچک کا مظاہرہ دونوں طرف سے ہونی چاہئے تاکہ جو بھی معاملات ہیں اسے افہام و تفہیم سے حل کیا جائے۔