|

وقتِ اشاعت :   January 2 – 2021

قلات: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی نائب صدر سابق صوبائی وزیر پرنس موسیٰ جان احمد زئی بلوچ نے کہا ہے کہ 2020بھی گزشتہ ستر سالوں کی طرح مایوس کن رہا مہنگاہی بے روز گاری میرٹ کی پامالی نا انصافی اقرباء پروی نے کرونا سے بڑھ کر عوام اور ملک کو نقصان پہنچایا بلوچستان کا دل اور تاریخی شہر قلات کو گزشتہ سات سالوں سے ترقیاتی اسکیمات ملازمت اوراستحصالانہ رویہ کے زریعہ جس طرح نظر انداز کیا گیا ۔

اس کو فراموش نہیں کرسکتے 2021قلات کی ترقی خوشحالی اور حقوق کے حصول کا سال ثابت ہو گا قلات کے اور اسکے شہریوں کے بنیادی سہولیات گیس بجلی صحت تعلیم سمیت تمام محکموں سے بھر پور استفادہ حاصل کرنے کے لیے تمام سیاسی پارٹیوں سپورٹس مینوں اور قلات کے لیے درد رکھنے والے ہر طبقہ فکر کے لوگوں سے مشاورت کے بعد حقوق کے حصول کی خاطر سخت حکمت عملی بنایا جائے گا ۔

قائد اعظم کو سونے اور ہیروں میں تولنے والے قدیم اور تاریخی شہر کو کسی کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے 2018میں بی این پی کی جیت کو ہار میں تبدیل کردیا گیا اب کسی بھی صورت عوامی رائے کو پامال نہیں ہونے دیں گے پی ڈی ایم سے چھ نکات کے حوالے سے بات ہو گئی ہیں مولانا فضل الرحمان کے خلاف اگر کوئی سازش کی گئی تو حکومت کو بہت مہنگا پڑیگا ۔

ا ن خیالات کا اظہار انہوں نے سال نو کے حوالے سے مقامی ریسٹ ہائوس میں ایک پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے کیا پریس کانفرنس سے بی این پی کے ضلعی صدر میر قادر بخش مینگل اور بی این پی کے نامزد امیدوار برائے صوبائی اسمبلی سردار زادہ نعیم جان دہوار نے خطاب کیا انہوں نے کہا کہ بلوچستان کو ستر سالوں سے ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت پسماندہ رکھا گیاہے۔

نا اہل حکمرانوں نے ملک اور قوم کو کرونا سے بھی زیادہ نقصان پہنچایا مہنگاہی بے روز گاری اور اقرباء پروری نے عوام کی کمر تھوڑ دی ہے انہوں نے کہا کہ قلات شہر اور اسکے عوام کو گزشتہ سات آٹھ سالوں سے جس منصوبے کے تحت ترقیاتی عمل سے جس طرح دور رکھا گیا اس بارے میں بچہ بچہ واقف ہیں جو قلات میں ترقی کے دعویدار وں کوسرعام مزاکرے کی دعوت دیتاہوں تاریخی شہر میں گیس نام کی کوئی چیز نہیں بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ فورس لوڈ شیڈنگ آنکھ مچولی۔

اور آج کل تو کیسکو وپڈا کی جانب سے ٹو فیس کا ایک نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع کیا گیا ہیں جس کے باعث متعدد کلیوں کے ٹرانسفارمر جل گئے ہیں اس شدید سردی میں نہ گیس ہے اور نہ ہی ٹھیک طرح سے صارفین کو بجلی فراہم کی جارہی ہے اسپتال میں تو ڈاکٹرز مریض کوئٹہ اور خضدار منتقل کرنے کے لیے بیٹھے ہو ئے ہیں معمولی مرض کا علاج بھی ڈسٹرکٹ اسپتال میں نہیں ہو تا۔

اس طرح دیگر محکموں کو بھی بری طرح تباہ کردیا گیا اقرباء پروری کے زریعہ میرٹ کی پامالی جس طریقے سے کی گئی کہ اسکو کسی صورت فراموش نہیں کر سکتے مگر 2021میں اس عزم کے ساتھ ہم فیصلہ کی ہیں کہ تمام سیاسی پارٹیوں سپورٹس مینوں اور قلات کے با شعو عوام کے ساتھ ر ملکر کسی کو بھی قلات کے شہریوں کا حق ہڑپ کرنے نہیں دیں گے۔

تمام بنیادی سہولیات کے حصول تاریخی شہر کی ترقی میں تمام روکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے سخت کائحہ عمل طے کیا جائے گا بہت ہو گیا اب قلات کو کسی کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جائے گا ا س موقع پر بی این پی کے کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی ۔