|

وقتِ اشاعت :   February 3 – 2015

کوئٹہ (این این آئی )یہاں کے باشعور عوام کی پارٹی کی سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لینا اور پارٹی کی موقف پر اعتماد کا اظہار اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ پارٹی حقیقی معنوں میں یہاں کے عوام کی حقوق کی ترجمانی اور ان کے ارمانوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے قومی نمائندہ جماعت کی حیثیت سے حکمرانوں کے روا رکھے گئے ناروا پالیسیوں کے خلاف جدوجہد میں مصروف عمل جاری مظالم کا سامنا کرتے ہوئے عوام دشمن پالیسیوں کو ناکام بنانے میں اپنا بھر پور کردار ادا کررہی ہے پارٹی نے قومی مفادات اور سرزمین کی دفاع کی جدوجہد کو اولیت دیکر اصولوں کیلئے کمپرومائز نہیں کیا اور نہ سودہ بازی جیسے سیاست کو اپنا شیواہ بنایاچونکہ پارٹی کیلئے بلوچ عوام کی حق وحاکمیت واق و اختیار اور قومی شہداء کے ارمانوں کی تکمیل سیاسی اکابرین کارکنوں کے طویل ترین قربانیاں اور جدوجہدکی منزل اولین ہدف ہے بلوچ عوام اپنے مادر وطن کی ایک ایک انچ کو کوڑیوں کے دام فروخت کرنے سے دریغ کرکے فلسطینیوں سے سبق حاصل کریں جو اپنے مقدس مٹی کوغیروں پر فروخت کرکے آج بے وطن ہوکر دربدر کی ٹھوکریں کھا کر غلامی کی زندگی بسر کرنے میں مجبور ہے ان خیالات کا اظہار بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی میڈیا کمیٹی کے رکن و ضلعی ڈپٹی آرگنائزر غلام نبی مری،آرگنائزنگ کمیٹی کے آراکین موسیٰ بلوچ، یونس بلوچ، میر غلام رسول مینگل ، آغا خالدشاہ دلسوز،ودیگر رہنماؤں میں میٹروپولٹین کوئٹہ کے کونسلر فیض اللہ بلوچ، ہدایت اللہ جتک ، ثناء مسروربلوچ، شکاری عبدالستار بلوچ نے تنظیم کاری کے سلسلے میں لیبر کالونی مشرقی بائی پاس یونٹ کے منعقدہ کارنر میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کیااس موقع پر اسٹیج سیکرٹری کے فرائض طارق اقبال بنگلزئی نے سرانجام دیئے انہوں نے کہا کہ آج ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کوئٹہ کے قدیم ترین بلوچ آبادی پر مشتمل بلوچوں کو اپنے مادر وطن سے بے دخل کرنے کیلئے مختلف ہتھکنڈے استعمال کئے جارہے ہیں باہر سے لائے گئے آبادی کو سرکاری سرپرستی میں سرکاری اراضیات اور مقامی افراد کے پادری سرزمین کو کھوڑے داموں پر فروخت کرنے کیلئے مجبور کیا جارہا ہے اور ہزاروں سالوں سے ان علاقوں میں آباد بلوچ قوم کو زندگی کی تمام تر ضروریات زندگی سے محروم کیا جارہا ہے کوئٹہ کے ان علاقوں کی پسماندگی کو دیکھ کر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ یہ علاقے کوئٹہ شہر میں موجود نہیں ہے یہاں کے عوام زندگی کی تمام تر سہولیات سے محروم ہیں تعلیم صحت آبنوشی روزگار تجارت روڈ، نالیاں بجلی گیس نہ ہونے کی برابر ہیں جبکہ یہاں کے عوام کو پسماندہ رکھنے کیلئے تعلیم کے دروازے بند کئے جارہے ہیں اور منشیات کی طرف دھکیلنے کیلئے منشیات فروشوں کو کھلے عام چھٹی دیا گیا جو وہ سرعام دن کی روشنی میں نوجوانوں کو منشیات کی طرف راغب میں مصروف عمل ہیں،اغواء برائے تاوان چوری ڈکیتی واردات اور دیگر کرائمز روز کا معمول بن چکا ہے انہوں نے کہا کہ حکومت اور ان علاقوں کے کامیاب ہونے والے قومی صوبائی اسمبلی کے اراکین نے آج بھی ان علاقوں کا رخ تک نہیں کیا وہ ان بلوچ علاقوں کو ترقیاتی کاموں میں مکمل طور پر نظرانداز کرکے انتقامی کارروائیوں اور یہاں کے بلوچوں کے ساتھ امتیازی سلوک پالیسیوں میں مصروف عمل ہیں جوکہ جاری ناانصافیوں کا منہ بولتا ثبوت ہے انہوں نے بلوچ عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے دھرتی ماں کی مقدس مٹی کا حفاظت کی خاطر اپنے تشخص بقاء و سلامتی کو ختم کرنے کیلئے کھوڑے داموں پر اپنے دھرتی کو بیھنے سے گریز کریں جن قوموں نے معمولی اور ذاتی مفادات کیلئے اپنے سرزمین کوفروخت کیا آج وہ دربدر کی ٹھوکریں کھارہے ہیں اور ان کے آنے والے نسل اپنے مستقبل کو بیچھنے والوں کی اس عمل کو نفرت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں انہوں نے کہا کہ بی این پی کی تنظیم کاری اور جاری عوامی رابطہ مہم کی سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لیکر باشعور عوام جس سیاست اور اصولوں کی تائید کررہے ہیں اور حکمرانوں کے تمام مراعات مفادات کو مسترد کرتے ہوئے حقیقی معنوں میں قوم وطن دوستی کی سیاست کو پروان چڑھانے میں اپنا باشعور ہونے کا عملی ثبوت کا مظاہرہ کررہے ہیں اور ان عناصر وجماعتوں کو پہچان چکے ہیں جنہوں نے اقتدار آنے سے پہلے بہت بلند و بانگ دعوئے کئے تھے لیکن آج اقتدار پر براجمان کے بعد عوام کو کو مکمل طور پر بھول چکے ہیں بلکہ عوام کے ساتھ روا رکھے گئے مظالم میں برابر شریک ہیں جنہیں عوام کسی بھی صورت میں فراموش نہیں کرسکیں گے آخر میں موسیٰ بلوچ کی سربراہی میں تین رکنی الیکشن کمیٹی تشکیل دی گئی یونس بلوچ، میر غلام رسول مینگل نے یونٹ کے الیکشن کروائے، وزیر خان بنگلزئی یونٹ سیکرٹری ، نعمت اللہ خان کاکڑ، ڈپٹی یونٹ سیکرٹری ، اور طارق اقبال بنگلزئی ضلعی کونسلر منتخب ہوئے پارٹی کے رہنماؤں نے نومنتخب عہدیداروں کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ وہ پارٹی کی پروگرامز کو گھر گھر پہنچانے کی خاطر کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے ۔