اسلام آباد: چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وقت آگیا ہے کہ قوم الطاف حسین کی دہشت گردی کے خلاف کھڑی ہوجائے اور تحریک انصاف ایم کیو ایم کے خلاف برطانوی حکومت کو خط لکھے گی۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ بلدیہ ٹاؤن میں سینکڑوں افراد کو بھتے کے لئے جلا کر مار دیا گیا اور اب وقت آگیا ہے کہ فیصلہ کریں اور ملک کو لندن میں بیٹھے شخص سے آزاد کرائیں،ایم کیو ایم کے سارے لوگ قاتل نہیں بلکہ ایک مسلح ونگ ہے جو حکم ملنے پر ٹارگٹ کلنگ کرتا ہے، ایم کیو ایم کو چاہیئے کہ وہ اپنے آپ کو الطاف حسین سے علیحدہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف آئندہ کسی ایسے فورم میں نہیں جائے گی جہاں ایم کیو ایم موجود ہو، کراچی میں قیام امن سے متعلق اے پی سی میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ کسی مسلح گروپ کو کارروائیوں کی اجازت نہیں دی جائے گی، جب تک کراچی سے مسلح گروپس کا خاتمہ نہیں ہوجاتا اس وقت تک امن قائم نہیں کیا جاسکتا۔
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ ہمیں پتہ ہے کہ زہرہ شاہد کے قتل میں ایم کیو ایم ملوث ہے جبکہ ولی خان بابر کو بھی ایم کیو ایم نے ہی مارا، وزیراعظم نواز شریف اپنے کاروبار کی وجہ سے مصلحتوں کا شکار ہیں، وقت آگیا ہے کہ کراچی میں قیام امن کے لئے ٹھوس اقدامات کئے جائیں اور کراچی کو خوف سے نکالیں اس لئے حکومت عمران فاروق قتل کیس کے 2 گواہ برطانیہ بھجوائے جبکہ تحریک انصاف برطانوی حکام کو زہرہ شاہد قتل کیس سے متعلق یاد دہانی کرائے گی۔ انہوں نے کہا کہ الطاف حسین کو لیڈر کہنا توہین سمجھتا ہوں،بزدل شخص کبھی لیڈر نہیں بن سکتا جو کراچی کا امن تباہ کرنے پرتلے ہوئے ہیں جب کہ اپنے ہی لوگوں کے ہاتھوں اپنے لوگ مروا کر مظلوم بن جاتے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ الطاف حسین نے تحریک انصاف کی خواتین کے لئے نازیبا زبان استعمال کی اور 3 گھنٹے تک میڈیا ان کی تقریر دکھاتا رہا تو پیمرا کہاں تھا، کوریج نہ ملنے پر الطاف حسین کے لوگ میڈیا ہاؤسز کو دھمکیاں دیتے ہیں جب کہ کراچی کے تاجروں اور صحافیوں کو دھمکیاں دی جاتی ہیں۔