قلات: قلات میں ایرانی تیل کی بندش سے ہزاروں نوجون بے روزگار ہوگئے صوبائی حکومت کے اقدامات کے بعد ایرانی پٹرول کی فروخت پر پابندی لگادی گئی جس سے ایرانی تیل سے وابستہ ہزاروں لوگوں کا کاروبار متاثر ہو گیا ہے۔
حکومت ایرانی تیل سے منسلک لوگوں کو روزگار فراہم کرنے کے بعد ایرانی تیل کے کاروبار پر پابندی لگائے قلات کے عوامی حلقوں نے صوبائی حکومت کی جانب سے ایرانی تیل کے کاروبار پر پابندی لگانے پر شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نااہل حکومت عوام کو روزگار فراہم کرنے کی بجائے لوگوں کا کاروبار بند کررہی ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ایرانی تیل کے کاروبار سے منسلک چار لاکھ سے لیکر پانچ لاکھ افراد منسلک ہیں۔
اور اپنے گھر کا چھولہ جلاتے ہیں مگر ایرانی تیل کی بندش سے یہ تمام لوگ بے روز ہوکر نان شبینہ کے لیئے محتاج ہو گئے ہیں انہوں نے کہا کہ صوبے میں روزگار کے مواقع نہ ہونے کے برابر ہیں صوبائی حکومت کی جانب سے غیر مقبول فیصلے سے بلوچستان میں لوگوں کی پریشانیوں مزید اضافہ ہو گیا انہوں نے کہا حکومت بلوچستان کے بے روزگار لوگوں کو روزگار فراہم کرے اس کے بعد ایرانی تیل پر پابندی لگائے۔