|

وقتِ اشاعت :   February 10 – 2015

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ اقتدار کے پجاریوں نے بلدیاتی انتخابات میں ناکامی کے بعد ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے مکران کے کونسلروں کو شہید کررہے ہیں 97شہداء کی لاشیں اٹھا کر ہمارے حوصلے پست نہیں بلوچ سائل وسائل کیلئے ہماری جدوجہد جاری رہے گی سوموار کو بلوچستان نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام گوادر میں بی این پی کے کونسلروں کے قتل کے خلاف کوئٹہ پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے بی این پی کے مرکزی میڈیا سیل کے سربراہ آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ، بی ایس او کے آرگنائزر جاوید بلوچ، ضلع کوئٹہ کے قائم مقام آرگنائزر غلام نبی مری، موسیٰ بلوچ اوردیگر نے کہا کہ حکمرانوں کو سرکاری مشینری استعمال کرنے کے باوجود بلدیاتی انتخابات میں شکست کا سامنا کرنا پڑا گوادر حکمران جماعت نے کونسلروں کو خریدنے کی کوشش کی اور ناکامی پر بی این پی کے کونسلران اور کارکنوں کی ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ شروع کیا اور انہوں نے کہا کہ گوادر میں یونین کونسل کے چےئرمین ناصر کلمتی ، پسنی میں خاتون کونسلر اور اس سے قبل بی این پی کے کونسلر ملا یوسف بلوچ کا قتل اس کا شاخسانہ ہے اور اسطرح کے واقعات سے بی این پی کو ختم نہیں کیا جاسکتا بی این پی کو دیوار سے لگانے کیلئے 97کارکنان کو شہید کیا گیا ہے لیکن اب بھی بی این پی کا واضح موقف ہے کہ بلوچستان میں لوٹ مار سائل اور وسائل کو کوڑیوں کے دام فروخت کرنے نہیں دینگے میگا پروجیکٹ کے نام پر بلوچوں کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی سازش کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دینگے انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت تعلیمی اداروں میں کیمرے لگا کر کرپشن کا بازار گرم کرنا چاہ رہی ہے اور اسطرح کی اقدامات سے تعلیمی نظام بہتر نہیں ہوسکتا بلکہ یہ اقدامات صرف اور صرف کرپشن کا بازا رگرم کرنے کیلئے ہیں انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کو سب سے پہلے اساتذہ کی تعیناتی اور اساتذہ کی حاضری کو یقینی بنانا تھا جو نہیں کرسکے اسکالرشپس بطور رشوت استعمال کیا جارہا ہے مقررین نے کہا کہ کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں سرکاری سرپرستی میں لینڈ مافیا سرگرم ہوچکے ہیں اور سرکاری اراضیوں سمیت شہریوں کی اراضی پر قبضہ کررہے ہیں مقررین نے کونسلروں کی قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسطرح کے اقدامات سے بی این پی کو دیوارسے نہیں لگا جاسکتا بلوچ سائل اور وسائل کیلئے جدوجہد کی ہے اور کرتے رہیں گے ۔ دریں اثناء بلوچستان نیشنل پارٹی اور بی ایس او کے زیر اہتمام پارٹی کے یونین چیئرمین ناصر کلمتی کے ٹارگٹ کلنگ کے خلاف پریس کلب نوشکی کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا،مظاہرین نے شدید نعرے بازی کی،مظاہرین سے بی این پی کے ضلعی نائب صدر میر صاحب خان مینگل،ماسٹررشید مینگل،بی ایس اوکے نسیم بلوچ،اور عتیق بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بلوچستان نیشنل پارٹی کے دوٹوک موقف اور سیاسی جدوجہد سے خوفزدہ قوتیں پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کی ٹارگٹ کلنگ کررہے ہیں جس کا مقصد بلوچستان کی واحد قومی جماعت بی این پی کے موقف میں تبدیلی کے سوا کچھ نہیں ،بی ااین پی شہداء کی جماعت ہے اور بلوچ حقوق کی سودابازی ہرگز برداشت نہیں کرسکتی ہماری جدوجہد بلوچ وطن اور سرزمین کے لئے جاری رہیگی اور ہماری جدوجہد کا مقصد بلوچ حقوق کی مکمل حفاظت ہے قائد بلوچستان سردار اختر جان مینگل کی جدوجہد کا مقصد بلوچ ساحل وسائل کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے ،ہم قائد بلوچستا ن کے تحریک کے ادنیٰ کارکن کی حیثیت سے بلوچ وطن کے لئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے ،بی این پی کے کارکنوں کو ٹارگٹ کلنگ کے زریعے ہرگز قومی جدوجہد سے دستبردار نہیں کیا جاسکتاہے ،انہوں نے کہاکہ موجودہ بلوچستان حکومت عوام اور سیاسی کارکنوں کے حفاظت میں مکمل ناکام ہوچکی ہے اور بلوچستان بھر میں سیاسی کارکنوں کو نشانہ بنایا جارہاہے جسکی ہم پرزورمذمت کرتے ہیں