|

وقتِ اشاعت :   February 22 – 2015

تربت (خ ن)وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدلمالک بلوچ نے کہا ہے کہ موجودہ صوبائی حکومت صوبے میں میرٹ کی پامالی کو کسی بھی صورت برداشت نہیں کریگی اور سفارشی عناصر کی ہر فورم پر حوصلہ شکنی کی جائیگی ان خیالات کااظہار انہوں نے تربت میں نیشنل پارٹی کے کونسلران سے ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہاکہ گذشتہ حکومتوں کی ناقص پالیسیوں اور سفارشی کلچر کی وجہ سے تعلیمی اداروں کی حالت پر منفی اثر پڑا ہے مگر موجودہ حکومت نے اپنی زمہ داری کااحساس کرتے ہوئے اصلاحاتی عمل کا آغاز کیااور تعلیم کی بہتری کے لیئے خاطر خواہ اقدامات اٹھائے جارہے ہیں جن میں اساتذہ کی تربیت اور نصاب کی بہتری شامل ہیں انہوں نے کہاکہ تعلیمی اداروں میں بھرتیوں کے لیئے این ٹی ایس کے زریعے ٹیسٹ کے انعقاد سے ظاہر ہوتا ہے کہ موجودہ حکومت کے قول و فعل میں کوئی تضاد نہیں اور ان اقدمات سے ہمارے باصلاحیت نوجوانوں کے اعتماد میں اضافہ ہوگا انہوں نے کہاکہ آج ہمیں اس بات کاعہد کرنا ہوگا کہ سب سے پہلے اپنے اعمال کو در ست کرینگے اور پھر دوسروں پر تنقید کرینگے کیوں کہ جو معاشرہ اپنی خامیوں کو نظر انداز کرتا ہے وہ ترقی کے سفر میں ہر گز شامل نہیں ہوسکتا ۔ انہوں نے اپنی حکومت کی ڈیڑھ سالہ کارکردگی کا زکر کرتے ہوئے کہاکہ امن و امان کی صورتحال میں واضح بہتری اور ضلعی حکومتوں کی تشکیل سے ظاہر ہوتا ہے صوبائی حکومت درست سمت میں گامزن ہے ۔انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت نے اپنا وعدہ پورا کرتے ہوئے اقتدار نچلی سطح تک منتقل کردیا ہے انہوں نے کہاکہ ضلعی حکومتوں کے وجود میں آنے سے اب ہر یونین کونسل کو نمائندگی مل چکی ہے اورکونسلر اپنے حلقے کے لیئے بلدیاتی اداروں کے سربراہوں کی مشاورت سے صوبائی حکومت کو ترقیاتی اسکیمیں بھیج سکتے ہیں انہوں نے کہاکہ ہماری حکومت کی ڈیڑھ سالہ کارکردگی آپ سب کے سامنے ہے اگر ہم سے اس سلسلے میں کوئی تاہی سرزد ہوئی ہے تو اس کی ضرور نشاندہی کریں تاکہ ہم اپنی کارکردگی میں مزید بہتری لاسکیں اس موقع پر میئر میونسپل کارپوریشن تربت قاضی غلام رسول نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ڈیڑھ سال میں حکومت کی کارکردگی انتہائی قابل ستائش ہے جبکہ بلدیاتی اداروں کے قیام سے عوامی مسائل کے حل میں مدد ملے گی۔ اس موقع پر چیئرمین ڈسٹرکٹ کونسل کیچ حاجی فدا حسین دشتی نے کہاکہ موجودہ حکومت کی کامیابی اصل میں ہم سب کی کامیابی ہوگی انہوں نے کہاکہ ہمیں شہری علاقوں کے علاوہ دیہاتوں کی ترقی پر خاص توجہ دینا ہوگی۔