کو ئٹہ: اسلامی جمہوریہ ایران کے کوئٹہ میں متعین قونصل جنرل حسن درویش وند نے کہا ہے کہ ایران پاکستان جیسے برادر اسلامی ملک کے ساتھ تجارت کا فروغ چاہتا ہے ،ہماری کو شش ہے کہ ایوان صنعت و تجارت کوئٹہ بلوچستان کے ساتھ مل کر دونوں ممالک کے درمیان مقررہ تجارتی اہداف کا حصول ممکن بنایا جائے،دوطرفہ صنعتی و تجارتی سرگرمیوں کا فروغ دونوں ہمسائیہ ممالک کی معاشی خوشحالی کی ضامن ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو کوئٹہ میں ایوان صنعت و تجارت کوئٹہ بلوچستان کے پیٹرن ان چیف غلام فاروق خلجی،سینئر نائب صدر حاجی عبداللہ کی قیادت میں ملنے والی وفد سے ملاقات کے موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کوئٹہ بلوچستان کے پیٹرن ان چیف غلام فاروق خلجی،سینئر نائب صدر حاجی عبداللہ اچکزئی،جمعہ خان بادیزئی،سید عبدالرحمن شاہ آغاو دیگر نے کہا کہ ایوان صنعت و تجارت کوئٹہ بلوچستان ایرانی قونصلیٹ کے ساتھ مل کر دونوں برادر اسلامی ممالک کے مابین تجارتی روابط کو مزید فروغ دینا چاہتا ہے اس بابت چیمبر کے عہدیداران و ممبران ہر ممکن تعاون کیلئے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی صنعت و تجارت سے وابستہ افراد چاہتے ہیں کہ پاک ایران بارڈر پر بارڈر مارکیٹس اور سامان کیلئے بڑے گودام ہوں بلکہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کوئٹہ بلوچستان کی سفارش پر ایرانی ویزوں کا فوری اجرا بھی وقت کی اہم ضرورت ہے،انہوں نے کہا کہ دوطرفہ تجارت کے لئے باہمی رابطوں کی ضرورت ہیں،انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے مقرر کردہ تجارتی اہداف کیلئے بہت زیادہ پوٹینشل موجود ہیں ۔
ہماری کوشش ہے کہ دوطرفہ تجارتی سرگرمیوں کو مزید بڑھایا جائے،اس سلسلے میں چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کوئٹہ بلوچستان کے عہدیداران و ممبران دن رات کوشاں ہیں،انہوں نے کہا کہ تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کی جائے، انہوں نے کہاکہ اس وقت پاکستان اور ایران کے درمیان بارڈر ٹریڈ کو بڑھانے کی ضرورت ہیں اس کے بغیر اور کوئی چارہ بھی نہیں ۔
اس موقع پر کوئٹہ میں متعین ایرانی قونصل جنرل حسن درویش وند نے کہا کہ قونصلیٹ تجارت سے وابستہ افراد کو ویزوں کے اجرا کیلئے چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کوئٹہ بلوچستان کے سفارشی لٹرز کو اہمیت دیتا ہے، انہوں نے کہا کہ ایران نے عالمی وبا کورونا کے بعد سے سیاحتی ویزوں کے اجرا کا سلسلہ روک دیا ہے اب صرف تجارت سے وابستہ افراد کو 3ماہ 6 ماہ اور ایک سال کیملٹی پل ویزے جاری کئے جاتے ہیں۔
اس سلسلے میں موجود طریقہ کار پر سختی سے عمل درآمد کیا جا رہا ہیاگر کسی کو کسی قسم کی شکایات ہیں تو وہ ہمیں آگاہ کریں ،انہوں نے کہا کہ ایرانی قونصلیٹ کیلئے چیمبر آف کامرس کی اہمیت مسلمہ ہے اور قونصلیٹ صنعتی و کاروباری معاملات میں چیمبر آف کامرس کے ساتھ ہرممکن تعاون کے لیے تیار ہیں،انہوں نے کہا کہ ایران نے اپنی طرف بارڈر مارکیٹ کے لئے اقدامات اٹھائے ہیں ۔
پاکستان میں بھی اس بابت فوری اقدامات کی ضرورت ہے اس سے دو طرفہ تجارتی روابط کو فروغ ملے گااور عوام معاشی طور پر خوشحال ہوں گے ،انہوں نے کہاکہ دوطرفہ تجارتی اہداف کے حصول کے لیے باہمی رابطوں کو مزید بڑھانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ایران پاکستان کی صنعت و تجارت سے وابستہ افراد کو گوداموں کیلئے اراضی دینے و دیگر اقدامات کیلئے بھی تیار ہیں۔