کوئٹہ: سابق وزیراعلیٰ بلوچستان چیف آف جھالاوان رکن صوبائی اسمبلی نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ بلوچستان کے ان تمام نواب،سردار اور قبائلی معتبرین کو ایک پلیٹ فارم پر اکھٹا کرینگے جنہوں نے بلوچستان کی بہتری ،ترقی ،خوشحالی اور عوام کیلئے ہمیشہ سیاسی،جمہوری جدوجہد کو اپنا نصب العین سمجھا مشترکہ جہد سے بلوچستان کے وہ حقوق حاصل کرینگے جو سے نظر انداز کئے جاتے رہے۔
مشترکہ جہد صوبے کے عوام ان خوابوں کی تکمیل ہوگی جو ہم سب نے ملکر دیکھا ہے ان خیالات کااظہارانہوں نے مختلف وفود سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا کہ ایک طویل عرصے سے یہاں کے قبائلی عمائدین اوران عوامی نمائندگان کو سیاست کی بھینٹ چڑھا یا جاتا رہا ہے جو بلوچستان کے عوام کی امیدوں کا مرکز ہے ۔
ملک کی بڑی سیاسی جماعتوں نے ہمیشہ اپنے مفادات کیلئے یہاں لوگوں کو استعمال کیا اور بعد ازاں ٹشو پیپر کی طرح پھینک دیا مگر ہم اب یہ روش مزید چلنے نہیں دینگے ہم اپنے ان لوگوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکھٹا کرینگے جنہوں نے ہمیشہ بلوچستان اس کے حقوق مسائل کے حل اور عوامی مفادات کیلئے سیاسی جمہوری جدوجہد کی بلوچستان کے لوگ قبائلی روایات کے پاسدار ہیں اور ہم نے ہمیشہ انہی روایات کو مد نظر رکھتے ہوئے۔
ان جماعتوں کا ساتھ دیا ہے جو مرکز میں اقتدار حاصل کرتی رہی کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان کے استحکام میں ہی بلوچستان مستحکم رہے گا اب بھی ہم اسی سیاسی سوچ اور فکر پر عمل پیرا رہتے ہوئے ایک نئے طرز پر سیاسی جہد کاآغاز کررہے ہیں جس میں بلوچستان کے ان قبائلی معتبرین اور سیاسی رہنمائوں کو یکجاں کیا جائے گا جو روز اول سے بلوچستان اور پاکستان کی ترقی وخوشحالی کیلئے سیاسی جمہوری جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اب بھی وقت ہے کہ اگر ہم نے مرکز میں بیٹھی ان جماعتوں کے اغراض ومقاصد کا تعین نہ کیا جو ہمیشہ سے ہمارے خلاف رہے ہیں تو آنے والا وقت اور بلوچستان کے عوام ہمیں معاف نہیں کرینگے۔
لہٰذا وقت اور حالات کا تقاضا ہے کہ ہم اپنی انائوں اور رنجشوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے خالصتاً بلوچستان اور اس کے عوام کا سوچھیں اور ایک ایسی مثبت سیاسی جہد کا آغاز کریں جس کے تحت ہم بلوچستان کے عوام کی آواز کو مرکز میں بہتر انداز میں بلند کرسکیں اوران مسائل کی جانب نشاندہی کرواسکیں جنہیں حکمرانوں نے نظر انداز کرنا اپنا وطیرہ سمجھ لیا ہے ۔