کوئٹہ: پشتون افغان جمہوری پارٹی کے چیئر مین ملک سمندر خان کاسی ایڈووکیٹ نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کے دھرنے عوام کے سامنے عیاں ہوگئے جب دھرنے میں غیر سیاسی اور نابالغ سیاسی عناصر کو اسلام آباد میں دھرنے پر بیٹھے تھے جس سے ذی شعور اور سیاسی کارکنان اور سول سوسائٹی نے محسوس کیا کہ عمران خان سیاست کے نام پر فساد چاہتا ہے۔
اور سیاست میں گالم گلوچ اور سول نافرمانی عوام سے بلوں کو جمع نہ کرنے کے رٹ لگا یا تھا اگر یہی تقریر دوسرے نظریاتی اور فکری اور جمہوری اقدار سے وقاف کوئی لیڈر کرتا تو اس پر غداری اور انڈیا کے ایجنڈے پر کام کرنے اور یہی عمران خان اور حکومت آرٹیکل 6کے تحت مطالبہ کرتے اور انہیں اسی وقت گرفتار کرتے مگر لاڈلا عمران خان نے آج تک نہ کبھی سنجیدہ تقریر اورنہ آج تک ملکی وبین الاقوامی سیاست پر توجہ دی اور نہ عوام کے مسائل سنجیدگی سے حل کرتے اور مسائل کو حل کرنے کو پارلیمنٹ میں حل کرنے کی کوشش کی کوشش کی اور اپنی نالائقی اور ناکامی کی وجہ سے بمشکل اپوزیشن کا سامنا کرسکتا ہے۔
صرف وہ باتیں کرتا ہیں جو عوام کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادفف ہے اپوزیشن کل کے پارلیمانی میں قائد ا یوان ہو سکتا ہے مگر عمران خان نے اپنی نالائقی غیر سنجیدہ رویے اور کم عقلی اور سیاست سے ناپختگی کی وجہ سے حزب اختلاف کے ساتھ ایک اجلاس بھی نہ کرسکا اپوزیشن نے بار بار پارلیمنٹ میں مسائل خارجہ پالیسی داخلہ پالیسی اور معیشت کو صحیح خطوط پر حل کرنے کی کوشش کی۔
جس کی وجہ سے حزب اختلاف عوام کے نظروں میں فرینڈل اپوزیشن نظر آرہا تھا عمران خان نے اس کا فائدہ نہ اٹھاتے ہوئے اسٹیبلشمنٹ کا اقتدار اور وزیراعظم کے کرسی پر بیٹھنے کا نمک حلال کرتے ہوئے نہ مانو والی پالیسی اپناتے ہوئے اپنے آپ کو ناکام ترین وزیر اعظم ثابت کیا۔
اور اڑھائی سال احتساب میں این آر او کسی کو نہیں دوں گا مسلم لیگ(ن) کے قائد میاں محمد نواز شریف اور اس کے جماعت اور دیگر سیاسی ومذہبی لیڈروں کے قائدین مولانا فضل الرحمان،سابق صدر آصف علی زرداری ودیگر کو احتساب اور این آر او کے ذریعے بدنام اور دیوار کے لگا کر انتقامی کارروائیوں پر اتر آیا۔
ضمنی انتخابات میں بری طرح شکست اور ڈسکہ این اے 75میں عمران خان فسادی سیاست اور انتشار پھیلانے اور ملک میں عوام کو دست وگریبان اور انارکی پیدا کرنا عمران خان کا دھندہ ہے۔