کوئٹہ: صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو نے اے این پی کے صوبائی ترجمان اسد خان اچکزئی کے واقعے کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل پولیس کو ہدایات دی کہ ملزمان کی تلاش شروع کرے اور انہیں گرفتار کرکے ان کے خلاف سخت سے سخت کاروائی عمل میں لانے کی ہدایت کی ہے ۔ وزیر داخلہ نے آئی جی کو واقعے کی صاف شفاف اور غیر جانبدار انکوائری کرکے رپورٹ پیش کرنے کی بھی ہدایت کی ہے ۔
اس سلسلے میں اپنے ایک بیان میں وزیر داخلہ نے واقعے کو انتہائی افسوسناک اور انسانیت کی تذلیل قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ واقعے میں ملوث اہلکاروں کو سخت سے سخت سزا دی جائے گی اور شہید اسد خان اچکزئی کے ساتھ پورا انصاف کیا جائے گا انہوں نے کہاکہ صوبے میں ان جیسے واقعات قابل افسوس ہیں وزیر داخلہ نے ضلعی پولیس و انتظامیہ کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ اس افسوسناک واقعے میں ملوث تمام ملزمان کو قرار واقعی اور عبرتناک سزا دی جائے ۔
انہوں نے مزید ہدایت کی کہ اس کیس کو تیزی سے نمٹایا جائے ۔ وزیر داخلہ نے متاثرہ خاندان سے دعا کی کہ اور کہا کہ بطور وزیر داخلہ اس کیس کی خود نگرانی کروں گا ۔ انہوں نے کہا ہے کہ متاثرہ خاندان کے دکھ درد میں برابر کا شریک ہوں ،ان کے ساتھ کھڑا ہوں اور آخری وقت تک کھڑا رہوں گا۔ انہوں نے کہاکہ متاثرہ خاندان جس درد سے گزر رہا ہے اس کا احساس ہے۔
وزیر داخلہ نے کہاکہ جن ملزمان نے شہید اسد خان کو قتل کیا ہے وہ انسان نہیں درندے ہیں ۔ ملزمان نے انسانیت کی تذلیل کی ہے جبکہ ملزموں کو قرار واقعی سزاد ی جائے گی اور ان کو کیفرکردار تک پہنچانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی ۔ وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اسد خان ایک مریض تھے اور ان کا قتل انتہائی ظلم ہے ، اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔