کوئٹہ: بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی ڈپٹی آرگنائزر خالد بلوچ نے کہا ہے 2 مارچ کو بلوچ قومی کلچر ڈے منانے کا مقصد نیشنلزم کے بنیادی فلسفے کے تحت عوامی سطح پر شعور اجاگر کرکے قوم دوستی و تاریخ و تہذیب تمدن کو آئندہ نسلوں تک پہنچانا ہے بی ایس او شہدا کے وارث تنظیم کی حیثیت سے نہ صرف قومی و انسانی مشکلات کے باوجود جہد مسلسل بلکہ بلوچ لاپتہ افراد کے بازیابی کے لئے ہر سطح پر جدوجہد کا حصہ رہی یے قومی شعور کو اجاگر کرنا۔
اور عوامی موبلائزیشن کے لئے موجودہ دور میں ثقافتی و دیگر پروگرامز کے زریعے عوام کی شراکت داری سیاسی جدوجہد کے لئے ضروری امر کی حیثیت رکھتی ہے انہوں نے مزید کہا ہے کہ بلوچ طلبا نے قومی شناخت کو برقرار رکھنے جدوجہد کو تقویت پہنچانے کے لئے ہرسطح پر قربانیاں دی ہے انہوں نے مزید کہا ہے کہ بلوچ قومی ثقافت تاریخ تہذیب تمدن شہدا کے قربانیوں کے ہی بدولت ہے۔
اس اہم موقعے پر کبھی بھی قومی شہدا لاپتہ افراد کے قربانیوں کو فراموش نہیں کی جاسکتی موجودہ نوآبادیاتی یلغار جسکے تحت حقیقی سیاسی و قومی عمل کو مضبوط کرنے کے لئے ہرسطح پر اتحاد و یجکہتی و قوم کو حقیقی معنوں میں متحد کرنے کی ضرورت یے 2 مارچ کا قومی ثقافتی دن بھی قومی کارکنوں کے جدوجہد کی وجہ سے اتحاد و یکجہتی و قوم دوست کا علامتی دن بن چکی ہے۔
اس دن پر قوم کو متحد و منظم کرکے پیغام دیا جاسکتا ہے کہ بلوچ قوم اپنے ہر دن کو قومی شہدا کے فکر کے ساتھ منا کر شعوری طور پر منظم ہورہی ہے کل 2 مارچ کوبلوچستان بھر سمیت تمام زونز میں پروگرامز منعقد ہونگے مرکزی پروگرام جامعہ بلوچستان یکسپو سینٹر میں منعقد ہوگا بلوچ قوم سے بھرپور شرکت کی اپیل کی جاتی ہے۔