اسلام آباد: لاپتہ افراد کیلئے قائم قومی کمیشن نے 28فروری 2021تک 4976 کیسز نمٹا دیئے۔ لاپتہ افراد کے لئے قائم قومی کمیشن کے صد ر جسٹس جاوید اقبال کی ذاتی کوششوں کے نتیجہ میں یہ نمایاں کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ لاپتہ افراد کمیشن کے سیکرٹری کی جانب سے فروری 2021کی جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق چیئرمین جسٹس جاویداقبال کی قیادت میں لاپتہ افراد کمیشن نے لاپتہ افراد کی تلاش کے لئے کوششیں جاری رکھیں۔
کمیشن لاپتہ افراد کے خاندانوں کی حالت زار کے بارے میں باخبر رہا۔ چیئرمین جسٹس جاوید اقبال نے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے ایسے خاندانوں سے ملاقاتیں کیں۔ بلوچستان سے لاپتہ ہونے والے افراد کے کیسز پر خصوصی توجہ دی گئی۔
فروری 2021کے دوران کمیشن نے اسلام آباد، کوئٹہ اور کراچی میں سماعتیں کیں۔ فروری کے دوران کمیشن نے بلوچستان میں 112، سندھ میں 28 ، پنجاب میں ایک ، خیبر پختونخوا میں ایک اور اسلام آباد میں 5 کیسز نمٹائے جبکہ 154 کیسز باقی ہیں۔ اس ماہ کے دوران کمیشن کو 144 نئے کیسزموصول ہوئے ، جس کے بعد جبری طور پر لاپتہ ہونے والے افراد سے متعلق کیسز کی تعداد مجموعی طور پر 7088 ہوگئی۔
جن میں سے قومی کمیشن نے 28 فروری 2021 تک4976 مجموعی لاپتہ افراد کے کیسز نمٹا دیئے ہیں اور اس وقت لاپتہ افراد کی تعداد 2112ہے،باقی ماندہ لا پتہ افراد کے بارے میں معلومات کے اکٹھی کی جارہی ہیں۔ قومی کمیشن اپنے اختیارات کے مطابق لاپتہ افراد کی تلاش کے لئے غیر معمولی اقدامات کررہا ہے۔ لاپتہ افراد کی بحفا ظت گھروں کو واپسی یقینی بنانے پر ان کے اہل خانہ نے قومی کمیشن کے چئیرمین جسٹس جاوید اقبال کا شکریہ ادا کیاہے۔
لاپتہ افراد کے کمیشن کے چئیرمین کی حیثیت سے جسٹس جاوید اقبال اپنے عہدے کی تنخواہ نہیں لیتے اورنہ ہی سرکاری وسائل استعمال کرتے ہیں بلکہ لاپتہ افراد کے قومی کمیشن کے صدر کی حیثیت سے کام کرنے کواپنا قومی فریضہ سمجھتے ہیں۔