کوئٹہ: پارلیمانی سیکرٹری صحت ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں ہیپاٹائٹس ایک سنگین صورتحال اختیار کر چکا ہے جس کے تدارک کیلئے وزیر اعلیٰ پروگرام برائے انسداد ہیپاٹائٹس کے تحت اقدامات کا آغاز کردیا گیا ہے اس ضمن میں ہیپاٹائٹس کی اسکریننگ تشخیص علاج معالجہ اور پوزیٹو مریضوں کو مفت ادویات کی فراہمی کے لئے ڈیرہ مراد جمالی میں چھ روزہ مہم کا آغاز کردیا گیا ہے۔
اپنے ایک ٹوئٹ میں پارلیمانی سیکرٹری صحت ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا کہ بلوچستان میں پہلی بار ہیپاٹائٹس بی (بیٹا) اور سی(چارلی) کی تشخیص کے لئے جدید تشخیصی کٹ استعمال کی جارہی ہے جس کے طبی نتائج کی شرح اطمینان بخش ہے۔
انہوں نے کہا کہ نصیر آباد اسوقت کالے یرقان کے مرض کے حوالے سے ہائی رسک ایریا ہے اس لئے ہیپاٹائٹس پروگرام کے ذمہ داران کو اس ہائی رسک ایریا کو فوکس کرکے فوری طور پر اسکریننگ اور مرض میں مبتلا افراد کے علاج پر توجہ دینے کی ہدایت کی گئی ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ہیپاٹائٹس کے علاج معالجے کے ساتھ ساتھ صحت عامہ سے متعلق شعوری آگاہی کی بھی اشد ضرورت ہے ۔
ہیپاٹائٹس کے پھیلاو اور ترویج کا باعث بننے والے تمام محرکات کا جائزہ لیکر ان کا ادراک ضروری ہے ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے ڈیرہ مراد جمالی میں انسداد یرقان کے لئے چھ روزہ سرگرمیوں کے آغاز پر وزیر اعلیٰ بلوچستان انسداد ہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام، کمشنر نصیر آباد ڈویژن اور محکمہ صحت نصیر آباد کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے ایسی سرگرمیوں کا تسلسل جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔