پشاور: نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے عالمی شہرت یافتہ افغان خاتون شربت گل عرف شربت بی بی سمیت تین افغان مہاجرین کو پاکستانی شناختی کارڈ جاری کردیئے۔
نادرا کے حیات آباد آفس کے ذرائع نے ڈان نیوز کو بتایا کہ اعلیٰ افسران نے قواعد و قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے افغان شہری رحمت گل کی 46 سالہ بیوی شربت بی بی اور ان کے دو بیٹوں رؤف خان اور ولی خان کے لیے گزشتہ سال ایک ہی دن شناختی کارڈ جاری کیا۔
ولی خان (دائیں) اور رؤف خان (بائیں)—۔فوٹو/ سراج الدین
واضح رہے کہ شربت بی بی 1984 میں افغان جنگ کے دوران اپنے اہل خانہ کے ہمراہ پاکستان منتقل ہوئیں تھیں اور ناصر باغ مہاجر کیمپ میں رہائش اختیار کی۔
اپنی سبز آنکھوں کی وجہ سے شربت بی بی پہلی مرتبہ اس وقت مشہور ہوئیں جب 2002 میں نیشنل جیو گرافک چینل نے ان پر دستاویزی فلم بنائی جس کے بعد وہ افغان جنگ کی ‘مونالیزا’ کے نام سے مشہور ہو ئیں۔
تاہم کئی سال بعد شربت بی بی کو پاکستانی شناختی کارڈ فراہم کرکے نادرا انھیں ایک بار پھر منظر عام پر لے آیا ہے۔
نادرا کے ڈیٹا کے مطابق شربت بی بی پشاور کے نوٹھیا قدیم بازار کی مستقل رہائشی ہیں، جبکہ ان کے دو بیٹے ہیں، جبکہ اس سے قبل میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ شربت بی بی کی تین بیٹیاں ہیں۔
شربت بی بی کے رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ وہ پاکستان میں رپائش پذیر ہیں اور سیکیورٹی صورتحال کے مطابق پاکستان سے افغانستان کا سفر کرتے رہتے ہیں۔
افغان شہریوں کو شناختی کارڈ جاری کرنے کے معاملے پر انکوائری کا حکم دے دیا گیا ہے ، جبکہ نادرا ذرائع کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ یہ لوگ بہت بااثر ہیں اور ہوسکتا ہے کہ انھوں نے پیسے دے کر شناختی کارڈ حاصل کیا ہو۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ نادرا ریکارڈ میں موجود دونوں نوجوان شاید شربت بی بی کے بیٹے نہیں ہیں، کیونکہ افغان مہاجرین میں یہ عام ہے کہ وہ دستاویزات حاصل کرنے کے لیے غیر لوگوں کو بھی اپنے بچوں کے طور پر ظاہر کرتے ہیں۔
دوسری جانب نادرا نے صوابی سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون نورینہ کو بھی بغیر تصویر کے قومی شناختی کارڈ جاری کر دیا۔
خاتون کی تصویر کی جگہ انگوٹھے کا نشان لگایا گیا ہے جبکہ انہیں کارڈ بیس جنوری 2015 کو جاری کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ افغان مہاجرین پاکستان میں پروف آف رجسٹریشن (پی او آر) حاصل کرسکتے ہیں تاہم انھیں شناختی کارڈ جاری کرنا غیر قانونی ہے۔
گزشہ ماہ افغان مہاجرین کو شناختی کارڈ جاری کرنے کے الزام میں احتساب عدالت نے نادرا کے دو اسسٹنٹ ڈائریکٹروں کو سات سال قید کی سزا سنائی تھی۔