کوئٹہ/ڈھاڈر: جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سینئر رہنما اور ممتاز پارلیمنٹرین حافظ حسین احمد نے کہا کہ جے یو آئی(ف) کی انٹراپارٹی انتخابات میں موروثیت، خیانت اور دھاندلی کے خلاف مہم کو پورے ملک میں غیر معمولی پذیرائی حاصل ہورہی ہے۔ وہ جامعہ مطلع العلوم ڈھاڈر شاخ کے سالانہ جلسہ دستار بندی کے بعد میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ قیام پاکستان کے بعد شیخ الہند کی جمعیت کی پاکستان میں تشکیل نو شیخ الاسلام مولانا شبیر احمد عثمانی نے کی اْن کے بعد مولانا احمدعلی لاہوری امیر بنائے گئے اور اس طرح ان کے بعد مولانا عبداللہ درخواستی جب مرکزی امیر تھے تو اس وقت مولانا مفتی محمود جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل تھے اور جب سندھ کے مشہور و معروف پیر طریقت مولانا عبدالکریم آف پیر شریف تک۔
وہ بھی غیر موروثی امیر تھے لیکن حضرت مولانا عبدالکریم آف پیر شریف کو جس طرح سازش کے تحت ہٹایا گیا وہ ایک انتہائی المناک سانحہ ہے اب جے یو آئی کے ساتھ ایک اور سازش کی گئی ہے اور خفیہ طور پر جے یو آئی کو (ف) فضل الرحمن گروپ میں تبدیل کر دیا گیا جس کیخلاف ہم نے آواز اٹھائی انہوں نے کہا کہ اس طرح مولانا مفتی محمود کے دور کے دستور میں مبینہ طور پر ترمیم کی گئی۔
اس طرح چور دروازے سے جے یو آئی کو اپنی خاندانی جاگیر بنادیا گیا لیکن اب مخلص عہدہ دار اور کارکن اصل حقائق سے آگاہ ہوتے جارہے ہیں وہ جمعیت علماء اسلام پاکستان کا دامن تھام رہے ہیں۔
حافظ حسین احمد نے کہا کہ اصل دستور کی بحالی، انٹراپارٹی فئیر انتخابات اور موروثیت کا مکمل خاتمے کے ساتھ نہ صرف جمعیت علماء اسلام پاکستان مکمل متحد ہوگی بلکہ اس طرح جمعیت علماء اسلام پاکستان انشاء اللہ تعالی ایک ناقابل تسخیر قوت بھی بن جائے گی اس کے بعد جامعہ مطلع العلوم ڈھاڈر شاخ کے 9 حفاظ کی دستار بندی کی گئی۔