کوئٹہ: جونیئر ٹیچرز ایسوسی ایشن بلوچستان کے عہدیداروں نے اپنے مطالبات کے حق میں 10مارچ کو احتجاجی مظاہرے اور 15مارچ سے تادم مرگ بھوک ہڑتال شروع کرنے کا اعلان کردیا ۔ یہ اعلان جونیئر ٹیچرز ایسوسی ایشن بلوچستان کے صدر یوسف کاکڑ ودیگر نے ہفتہ کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔
انہوں نے کہا کہ جونیئر اساتذہ نے اپنے مطالبات کی منظوری کے لئے 10فروری 2021سے پریس کلب کے باہر علامتی بھوک ہڑتال شروع کیا ہے جو ہنوز جاری ہے ہمارا مطالبہ ہے کہ پنجاب کی طرز پر بلوچستان حکومت بھی پرائمری سکول اساتذہ کو اپ گریڈ کرنے کی منظوری دے کیونکہ صوبائی حکومت نے 2006میں 50فیصد پروموشن کوٹہ کا نوٹیفیکیشن جاری کیا۔
جس کے مطابق پرائمری سکول اساتذہ جن کے پاس بی اے یا بی ایڈ کی ڈگری ہے اور ان کی ملازمت کو 10سال ہوگئے ہیں انہیں ایس ایس ٹی کے پوسٹ پر ترقی دی جائے گی تاہم ابھی تک اس نوٹیفیکیشن پر عمل درآمد نہیں ہوسکا ہے اس بابت وہ ایک عرصے سے معاملات کو بات چیت کے ذریعے حل کرانے کے لئے کوششیں کرتے رہے مگر بدقسمتی سے متعلقہ حکام ان کے مطالبات بارے سنجیدہ نہیں ہیں ۔
اس لئے انہوں نے احتجاج کا راستہ اپنایا اور علامتی بھوک ہڑتال شروع کی ۔ انہوں نے کہا کہ اب بھی ان کے احتجاج کو سنجیدہ نہیں لیا جارہا ہے اگر ان کے مطالبات منظور نہ ہوئے تو وہ احتجاج میں مزید شدت لاکر 10مارچ کو احتجاجی مظاہرہ کریں گے اور 15مارچ سے تادم مرگ بھوک ہڑتال پر بیٹھیں گے اس دوران اگر کسی بھی استاد کو کوئی نقصان پہنچا تو اس کی تمام تر زمہ داری صوبائی حکومت اور متعلقہ حکام پر عائد ہوگی۔