اسلام آباد: مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے ڈی چوک پر ہونے والی بدتمیزی کا بدلہ لینے کا اعلان کردیا۔ مسلم لیگ ن کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کا کہنا تھا کہ ’کل ڈی چوک پر لیگی رہنماؤں کے ساتھ طوفانِ بدتمیزی مچایا گیا، مریم اورنگزیب، شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال اور مصدق ملک پر ہونے والے حملے کی بڑی قیمت چکانا پڑے گی‘۔
اُن کا کہنا تھا کہ ’آپ دو تھپڑ ماریں گے تو جواب میں ہم 10 ماریں گے،کل جوبدتمیزی کی گئی وہ ہرمسلم لیگی پرقرض ہے اور ہم قرض چکانا اچھے طریقے سے جانتے ہیں‘۔
مریم نواز نے بتایا کہ ’حمزہ شہباز نے اجلاس میں ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی، ہم نے مٹینگ میں لانگ مارچ، ڈسکہ الیکشن اور کراچی کے ضمنی انتخابات کے لیے امیدوار سے متعلق تبادلۂ خیال کیا گیا‘۔
اُن کا کہنا تھا کہ ’کل جو قومی اسمبلی سے جعلی اعتمادلیا گیا، اس پر اور چیئرمین سینیٹ الیکشن پر بھی بات ہوئی، اراکین کی گردنوں پر تلواریں رکھ کر ووٹ لیا گیا جبکہ اب اس کی کوئی قانونی اور سیاسی حیثیت نہیں ہے‘۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ ’ڈرون کیمروں سےایک ایک ممبرکی نگرانی کی گئی، جن لوگوں نے گیلانی کو ووٹ دیا کل اُن کا فیصلہ زبردستی تبدیل کروایا گیا کیونکہ اب سب کو معلوم ہوچکا ہے کہ حکومت کا وقت ختم ہوگیا ہے‘۔
مسلم لیگ ن کی نائب صدر نے دعویٰ کیا کہ ’تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی ہم سے رابطوں میں ہیں، دو اراکین قومی اسمبلی عمران خان کو ووٹ دینے کے لیے راضی نہیں تھے، پنجاب میں اگلی حکومت مسلم لیگ ن کی آئے گی‘۔ مریم نواز نے مزید بتایا کہ کراچی کے حلقے این اے 249 سے مسلم لیگ نے مفتاح اسماعیل کو ٹکٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔