کوئٹہ: صوبائی پارلیمانی سیکرٹری برائے اطلاعات محترمہ بشریٰ رند نے یوم خواتین کے عالمی دن کے مناسبت سے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ خواتین کو بااختیار بنانا پاکستان کے آئین کا حصہ ہے اور حکومت بلوچستان زندگی کے تمام شعبوں میں خواتین کے مرکزی کردار کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم اس حقیقت سے بخوبی واقف ہیں کہ دنیا کی ترقی کے لیے عورتوں کو ان کے حقوق دینا لازمی ہے۔
بلوچستان میں خواتین کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے کہ وہ قومی زندگی کے ہر شعبے ، بشمول سیاست میں کلیدی کردار ادا کریں آج کے بلوچستان میں ماضی کی نسبت ایک بڑی تعداد میں لڑکیاں اعلیٰ تعلیم حاصل کر رہی ہیں اور پیشہ ورانہ شعبوں سے منسلک ہیں موجودہ دور حکومت میں خواتین سے متعلق ریکارڈ قانون سازی ہوئی ہے جس میں خواتین پر گھریلو تشدد کی روک تھام, کام کی جگہ پر ہراساں کرنے کے خلاف قانون سازی عمل میں لائی گئی ہے۔
جبکہ صوبائی حکومت نے معذور خواتین کے لیے انڈومنٹ فنڈ کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جس کے تحت معذور خواتین کی مالی معاونت حاصل ہوگی. انہوں نے کہا کہ خواتین کے مسائل کی نشاندہی، انکے فوری حل کے لیے قابل عمل تجاویز مرتب کرنے کے لیے بلاتفریق کام کررہے ہیں. انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی خواتین کو معاشی، اقتصادی اور سیاسی فیصلہ سازی کے عمل میں بااختیار بنانے اور معاشرے کے تمام شعبوں میں متحرک کردار کے لیے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔
تاکہ ہماری خواتین بھی ہرمیدان زندگی میں اپنا بھر پور کردار ادا کر سکیں. انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے ملازمتوں میں خواتین کے لیے خصوصی کوٹہ مقررہ ہے جبکہ حکومتی سطح پر خواتین کو اہم ترجیحات میں شامل کیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے خواتین پر ہونے والے تشدد کے خلاف کئے جانے والے اقدامات، وویمن پروٹیکشن ایکٹ،کام کی جگہ پر ہراسمنٹ کا نشانہ بنانے پر کارروائی اور اس جیسے دیگر قوانین سے خواتین کو امتیازی سلوک سے بچانے میں خاطر خواہ مدد ملے گی۔