|

وقتِ اشاعت :   March 12 – 2021

کراچی: بلوچ متحدہ محاذ نے بارہ مارچ کو جھٹ پٹ سانحہ کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے لیاری عوامی محاذ کی طرف سے منعقد یادگاری پروگرام کی حمایت کرتے ہوئے عوام سے بھرپور شرکت کرنے کی اپیل کی ہے۔

بیان میں یہ کہا گیا ہے کہ سات سال پہلے لیاری اور کراچی کے بلوچ علاقوں میں ایک وحشت اور بد امنی کا راج تھا جہاں ریاست نے طاقت اور قانون گینگسٹرز کے حوالے کردیا گیا تھا دس سال سے زاہد رہنے والے اس سیاہ دور میں ہزاروں بے گناہ لوگوں کا خون بہایا گیا ہزاروں کی تعداد میں لوگ نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوئے بارہ مارچ 2013 کو جھٹ پٹ مارکیٹ میں جہاں اس وقت بیشتر خواتین سودا سلف لینے میں مصروف تھیں۔

گینگسٹرز کی آپس کی لڑائی شروع ہوتی ہے یہ اس قدر خوفناک لڑائی تھی جیسے دو ملکوں کے فوج آپس میں لڑ رہے ہوں راکٹ لانچر اور دستی بموں کا آزادانہ استعمال ہوتا ہے اس خون آشام لڑائی کی زد میں عورتیں اور بچے آتے ہیں جس سے بیس کے قریب لوگ شہید ہو جاتے ہیں اور درجنوں زخمی ہوتے ہیں۔ بلوچ متحدہ محاذ کا کہنا ہے کہ یہ سانحہ مکمل ریاست کی ناکامی ظاہر کرتی ہے۔

کیونکہ ریاست کی سرپرستی میں اس گینگ وار آغاز ہوتا ہے آج اس سانحہ کے سات سال بعد جہاں ہم ان شہدا کو خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں وہیں گینگسٹرز اپنے آپ کو دوبارہ منظم کر رہے ہیں اور آج بھی یہ سب کچھ ریاست کی خوشنودی اور سرپرستی میں ہورہا ہے۔

متحدہ محاذ نے لیاری کے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ان درندہ نما گینگسٹرز کا مقابلہ کرنے کے لئیے منظم ہو جائیں اور ابھی سے ان کے خلاف مزاحمت کا آغاز کریں کہیں ایسا نہ ہو کہ ایک اور سانحہ جھٹ پٹ جیسا واقع پیش آئے۔