کوئٹہ: صوبائی امیر مولانا عبدالواسع نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ اور اپوزیشن کے ووٹ چوروں کو این آر او دینے سے انکار کے بعد ای سی پی اور سپریم کورٹ کے کندھے پر بندوق چلانے کے بعد خفیہ کیمروں کے ذریعے آئین کی توہین ایک سنگین جرم ہے اور اس کو ہم کسی صورت برداشت نہیں کرینگے 26مارچ سے قبل سلیکٹیڈحکمران مستعفی ہو جائے ورنہ حالات کے تمام تر ذمہ دار یہی نالا ئق حکمران ہوں گے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارٹی دفتر میں صوبائی مجلس عاملہ اور پارلیمانی گروپ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع آغا محمود شاہ ،مولوی فیض محمد،حافظ حسین احمد شرودی ،محمد صدیق مینگل ،مولانا عبدالخالق مری ،اپوزیشن لیڈر ملک سکندر خان ایڈووکیٹ ،مولوی عبدالرحمن ،مولوی شمس الدین ،حاجی نواز کاکڑ،حاجی غوث اللہ ،دلاور خان کاکڑ،سید عزیز اللہ آغا،حاجی نعمت اللہ بازئی ،مولانا خالد ولید،حافظ خلیل،مولوی خورشید احمد۔
عبدالواحد آغا،نظام الدین ،حاجی عبدالباری اچکزئی ،حاجی عین اللہ شمس ،حاجی عبدالحئی مینگل،سید آغا عبدالشکور،حاجی رحمت اللہ ،حاجی دین محمد سیگی نے شرکت کی اجلاس میں 26مارچ کو ہونے والے لانگ مارچ کے تیاریوں کا جائزہ لیا گیا ہے اور جمعیت علما اسلام کے مرکزی امیر وپی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن بلوچستان سے لانگ مارچ کی قیادت کرینگے جس میں پی ڈی ایم کے دیگر مرکزی قائد بھی شریک ہونگے۔
لانگ مارچ کی تیاریوں کا بھی تفصیلی جائزہ لیا گیا اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ 26مارچ تک صوبائی مجلس عاملہ کے تمام اراکین وپارلیمانی گروپ کے اراکین کوئٹہ میں موجود رہیں گے اور لانگ مارچ کیلئے تمام اضلاع سے تیاریوں کا آغاز کیا جائے گا لانگ مارچ کیلئے تمام صوبے کے اضلاع کے قافلے 26مارچ کو قائد جمعیت مولانا فضل الراحمن کی قیا دت میں کوئٹہ سے براستہ ژوب اسلام آباد کی طرف روانہ ہونگے۔
تمام ضلعی مجلس عاملہ کا اجلاس ڈویژنل اور اضلاع کی سطح پر ہونگے جس میں صوبائی مجلس عاملہ کے راکین بھی شریک ہونگے اجلاس میں بتایا گیا کہ لانگ مارچ کیلئے تمام تر تیاریاں مکمل کی جائے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا عبدالواسع نے کہا کہ جمعیت علما اسلام ملک میں آئین اور قانون کی بالا دستی چاہتی ہے سلیکٹیڈ حکمرانوں نے جس طرح ملک کو پوری دنیا میں بد نام کیا ہے۔
آج ہماری ملک کے معیشت کی حالات ٹھیک نہیں ہے قرضے دن بدن بڑھتے جارہے ہیں اگر حکمرانوں کو اپنی زد اور آنا کی نوبت نہ آتی تو آج یہ عوام کی خاطر اور اپنی لائقی کی خاطر اقتدار چھو ڑ ریتے تھے مگر بد قسمتی سے ایسا ہونے نہیں دیا جارہا ہے۔
ضمنی اورسینیٹ انتخابات کے بعد اب چیئرمین سینٹ اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے الیکشن میں بھی ڈرامہ رچایا گیا انہوں کہا کہ پونگ بوتھ سے کیمرہ کی مکمل تحقیقات ہونی چاہئے اپوزیشن نے صاف وشفاف انتخابات کیلئے ہر طریقہ اپنا یا یہ لوگ چوری بھی کرتے ہیں اور ایف آئی آر بھی کرواتے ہیں۔