کوئٹہ:بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پجار کے مرکزی ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا کے سابقہ وائس چانسلر نے جن افراد کو تعینات کیا ان افراد نے انسانیت سوز عمل کے ذریعے پورے ملک میں بلوچستان کے عزت کو پامال کیا یواوبینز نامی تنظیم جس کو طلباء تنظیموں کے عہدے داروں کو بلیک میل کرنے ڈنڈا کلچر فروخ دینے کے لئے بنایا گیا اس کے سربراہ سابقہ رجسٹرار تھے جب کے اس کو چلانے والے اور نگران اعلی سابقہ پی ایس او تھے جو اپنے کمرے میں طلباء کو اس یو او بینز نامی تنظیم کے ذریعے کئی بار تشدد کا بھی نشانہ بنایا۔وفاقی ادارے نے تحقیقات کے لئے ویڈیو اپنے قبضے میں لئے ۔
لیکن یہ ویڈیو جن کی تعداد 5 ہزار تھی اچانک غائب ہوگئے حیرت انگیز بات یہ ہے کے دونوں خاص افراد کو برائے نام معطل کیا گیا ان سے تفتیش تک نہیں کیا گیا اس سب معاملات میں بیوروکریسی کے بابو لوگوں نے بھی ان کو بچانے کی کوشش کی لیکن ان افراد کا بلوچستان یونیورسٹی میں پھر سے انہی کرسیوں پہ بیٹھ کر قصیدہ خوانی کسی صورت قبول نہیں۔ طلبہ تنظیموں نے بار ہا ان افراد کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا لیکن یونیورسٹی انتظامیہ ان طاقت ور افراد کے آگے بے بس نظر آتی ہے جو ٹس سے مس تک نہیں ہوا کئی بار وائس چانسلر کو ڈرافٹ کے ذریعے ان افراد کے خلاف کاروائی کے لئے کہا گیا ۔
لیکن وہ بے بس نظر آتے ہیں۔ہم مطالبہ کرتے ہیں کے ان افراد کے خلاف فوری کاروائی ہو بصورت دیگر بی ایس او پجار ان کے خلاف احتجاجی ریلیوں اور دھرنوں کا اعلان کررہی ہے اس سے پیدا ہونے والے صورت حال کی ذمہ داری یونیورسٹی انتظامیہ پر ہوگی۔