|

وقتِ اشاعت :   March 18 – 2021

لورالائی: جے یو ائی پاکستان کے مرکزی امیر سابق چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل مولانا محمد خان شیرانی نے لورالائی میں ضلعی دفتر کے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دین کی سربلندی کیلئے اگر مسلمان اکھٹے ہوں تو اللہ تعالٰی انکی مغفرت فرما دیتے ہیں انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو اپنی زندگی قرآنی تعلیمات کے تحت گذارنی چاہئیے ہمیں اپنی ظاہری اور باطنی زندگی اللہ پاک کے احکامات کے تحت گذارنی چاہیئے۔

انہوں نے کہا کہ فراڈ جھوٹ فریب سے ہمیں اجتناب کرنا چاہیئے آج جھوٹ کو سب سے زیادہ اہمیت دی جارہی ہے جس سے ہمیں بے شمار مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور امت عذاب میں اس لیئے مبتلا ہیں انہوں نے کہا کہ ہمارے نظم میں شامل ساتھی ایک دوسرے پر غیبت اور تحمت لگانے سے مکمل اجتناب کریں انہوں نے کہا کہ ہمیں توڑ کے بجائے جوڑ کی سیاست کرنی چاہیئے۔

انہوں نے کہا کہ علماء اور عام مسلمان اپنے کردار پر نظر ڈالیں کہ ہماری زندگی واقعی اللہ اور رسول کے بتائے ہوئے تعلیمات کے مطابق ہے یا نہیں انہوں نے کہا کہ ہمیں س ف ن میں پڑنے کے بجائے جماعت کو دستور پر چلانے والوں کا ساتھ دیا جائے انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس کوئی بیماری نہیں ہے یہ ایک عالمی سازش ہے ہمیں اس سے ہوشیار رہنا چاہیئے انہوں نے کہا کہ اسرائیل اور فلسطین دو ملکوں کا اپس کا زمینی تنازعہ ہے ۔

اسے اسلام سے نا جوڑا جائے انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو عرب امارات ارددن اور نائیجریا نے پہلے ہی تسلیم کیا ہے میں پاکستان کے حکمرانوں سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے میں کیا قباحت ہے انہوں نے کہا کہ علم کسی کی جاگیر نہیں ہے اگر میں غلط ہوں تو مجھے دلیل کے زریعے سمجھا یا جائے انہوں نے کہا کہ جے یو ائی میں موروثیت اور جاگیرداری کو جب چیلنج کیا گیا ۔

تو ہمیں پارٹی سے نکالا گیا جسکی دستور کسی صورت اجازت نہیں دیتا ہم حق اور سچ کی بات ہمیشہ کرتے تھے اور کرتے رہینگے اس موقع پر قبائلی رہنما سردار اشرف اتمان خیل حافظ سراج الدین حافظ عبد الباری ژوب سے صادق خوستی و دیگر شامل تھے۔