آکلینڈ: نیوزی لینڈ نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد آسٹریلیا کو ایک وکٹ سے شکست دے کر ورلڈکپ میں مسلسل چوتھی فتح حاصل کرلی۔
کیوی ٹیم نے آسٹریلیا کا 152رنز کا ہدف 9وکٹوں کے نقصان پر حاصل کیا۔
اس کامیابی کے ساتھ ہی کیوی ٹیم نے کوارٹر فائنل میں رسائی بھی یقینی بنالی ہے۔
آکلینڈ میں کھیلے گئے ڈے اینڈ نائیٹ میچ میں آسٹریلین کپتان مائیکل کلارک نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 151 رنز پر پوری ٹیم آؤٹ ہو گئی۔
نیوزی لینڈ نے 152 رنز کا ہدف کے لیے برق رفتاری سے اننگز کا آغاز کیا۔
گپتل اور میککلم نے چوتھے اوور میں اسکور 40 تک پہنچا دیا، لیکن چوتھے ہی اوور میں گپتل اسٹراک کی گیند پر کمینس کے ہاتھوں کیچ ہوئے انہوں نے 11 رنز بنائے۔
گپتل کے بعد ولیم سن آئے انہوں نے میککلم کا بھر پور ساتھ دیا اور دونوں نے 38 رنز کی پارٹنر شپ جمائی۔
نیوزی لینڈ کی دوسری وکٹ آٹھویں اوور میں 78رنز پرگری جب میککلم صرف 24 گیندوں پر 3 چھکوں اور 7 چوکوں کی مدد کی 50رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
کین ویلیم سن نے نیوزی لینڈ کی فتح میں اہم کردار ادا کیا۔۔۔ فوٹو: اے پی
اس کے بعد تو جیسے نیوزی لینڈ کی ٹیم ریت کی دیوار ثابت ہوئی اور مزید صرف 3 گیندوں پر دو کھلاڑی پویلین لوٹ گئے، ٹیلر کو ایک رن اور ایلوت صفر پر اسٹارک کی گیندوں پر بولڈ ہوئے۔
79رنز پر 4کھلاڑی آؤٹ ہونے پر ویلیم سن اور اینڈریسن نے محتاط انداز سے اننگز کو آگے بڑھایا۔
انہوں نے 52 رنز کی پارٹنر شپ کے ساتھ اسکور کو 131 تک پہنچایا ، 42 گیندوں پر 26 رنز بنانے والے اینڈریسن میکس ویل کی گیند پر آؤٹ ہوئے۔
اینڈریسن کے آؤٹ ہوتےہی نیوزی لینڈ کے کھلاڑی ایک بار پھر تیزی سے پویلین لوٹنے لگے اور صرف 15 رنز کے عوض مزید 4 کھلاڑی آؤٹ ہوئے، جن میں رونچی نے 6رنز، ویٹوری نے2، میلین نے صفر اور ساؤتھی نے بھی صفر اسکور کیا۔
146 کے اسکور پر 9 کھلاڑی آؤٹ ہونے پر میچ ایک بار پھر سنسنی خیز مرحلے میں داخل ہوا مگر تیسرے نمبر پر کھیلنے کے لیے آنے والے ویلیم سن نے چھکا لگا کر 152رنز کا ہدف نیوزی لینڈ کے لیے حاصل کیا۔
نیوزی لینڈ نے 6.6 کے اسٹرائیک ریٹ پر صرف 23.1 اوور میں 152رنز کا ہدف حاصل کیا۔
قبل ازیں آکلینڈ میں کھیلے گئے میچ میں آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا
ڈیوڈ وارنر اور ایرون فنچ نے پہلی وکٹ کی شراکت میں 30 رنزبنائے۔
فنچ 14رنز بناکر ٹم ساؤتھی کی گیند پربولڈ ہوئے۔
80 کے اسکور پر کینگروز کو دوسرا نقصان اٹھانا پڑا جب شین واٹسن 23رنز بنا کر ڈئینیل ویٹوری کا نشانہ بنے ۔
واٹسن کےپویلین لوٹتے ہی آسٹریلین بیٹنگ لائن لڑکھڑا گئی اور 7وکٹیں یکے بعد دیگرے گر گئیں۔
آؤٹ ہونے والوں میں ڈیوڈ وارنر نے 34، کپتان مائیکل کلارک نے 12، اسٹیو اسمتھ نے 4، گلین میکس ویل نے ایک، مچل جانسن نے ایک اور مچل مارش نے کوئی رنز نہیں بنایا۔
آسٹریلیا کے 9 کھلاڑی صرف 106 رنز پر آؤٹ ہو چکے تھے
پیٹ کمنز اور بریڈ ہیڈن نے آخری وکٹ کی شراکت میں 45رنز کا اضافہ کیا اور 151 پر آسٹریلیا کا آخری کھلاڑی بھی آؤٹ ہو گیا
ہیڈن 43 رنز بنا کر اینڈریسن کی گیند پر لیتھم کے ہاتھوں کیچ ہوئے۔
نیوزی لینڈ کے ٹرینٹ بولٹ نے کیرئیر کی بہترین باؤلنگ کرتے ہوئے 5وکٹیں اپنےنام کیں۔
ساؤتھی نے 2، ویٹوری نے اور اینڈریسن نے ایک وکٹ اپنے نام کی۔
واضح رہے کہ یہ آسٹریلیا کا ورلڈ کپ کی تاریخ میں تیسرا کم ترین اسکور ہے۔
اس سے قبل آسٹریلیا 1983 کے ورلڈ کپ میں ہندوستان کے خلاف 129 اور اسی ورلڈ کپ میں ویسٹ انڈیز کے خلاف 151 رنز پر آؤٹ ہوا تھا،مگر ان دونوں میچوں میں آسٹریلیا نے ہدف کا حصول کرتے ہوئے سیکنڈ بیٹنگ کی تھی۔
1992 کے ورلڈ کپ میں آسٹریلیا انگلینڈ کے خلاف 191 رنز پر آؤٹ ہوا تھا۔