کوئٹہ: گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن آئینی بلوچستان کی جانب سے حکومت کو پیش کئے جانے والے 21نکاتی چارٹرآف ڈیمانڈ پرعملدرآمد نہ ہونے پر کوئٹہ پریس کلب کے سامنے علامتی بھوک ہڑتال جاری رہی۔ اتوار کو غلام رضا ملغانی ،شکیل کاکڑ اورسید محمدمروف نے علامتی بھوک ہڑتال میں حصہ لیا ریٹائرڈ اساتذہ رہنما عبدالغفار کدیزئی اوردیگر مختلف مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے احتجاجی کیمپ کا دورہ کیا۔
اوراساتذہ کو تعاون کی یقین دہانی کرائی۔اس موقع پر گورنمنٹ ٹیچر ز ایسوسی ایشن آئینی ضلع کوئٹہ کے صدرعزیز آغا نے کہا کہ گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن آئینی بلوچستان صوبے کے ہزاروں مردو خواتین اساتذہ کی نمائندہ تنظیم ہے جو کہ طلباء واساتذہ کے حقوق کے لئے مسلسل جدوجہد کررہی ہے گزشتہ سال اکتوبر میں صوبائی کونسل کا اجلاس ہوا جس میں حکومت بلوچستان کو اساتذہ و تعلیمی اداروں کے مسائل پر مبنی چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کیا گیا۔
اس سلسلے میں کئی مرتبہ محکمہ تعلیم کے افسران اوراعلیٰ حکام کو تحریری طورپر مسائل سے آگاہ کیا گیا لیکن مسائل کے حل اور مطالبات کی منظوری کے حوالے سے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی جس کی وجہ سے بلوچستان کے اساتذہ میں بے چینی پائی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چارٹر آف ڈیمانڈ میں وفاق اور دیگرصوبوں کے طور پر جے وی ٹی ، ایم کیو (بی ۔9) کو (B-14)جبکہ جے ای ٹی ، پی ای ٹی ٗجے آے ٹی ،جے ڈی ایم اورای ایس ٹی (بی ۔15) کو (بی 16)میں اپ گریڈ کیا جائے۔
اور تمام کڈر کے اساتذہ کی Nominclatureتبدیل کرکے ابہامات دور کئے جائیں،رابطہ معمطمین (LC)کے پرموشن کا مسئلہ فوری طور پر حل کرکے انہیں بی۔ 17میں ا پ گریڈ کیا جائے ،پچاس فیصد پروموشن کوٹے پر معزز عدالت کے فیصلے کے مطابق عملدرآمد کیا جائے گلوبل پارٹنرشپ فارایجوکیشن پروجیکٹ کے تحت بھرتی ہونے والے اساتذہ کو مستقل کیا جائے ۔
ہوشربا مہنگائی کے پیش نظر اساتذہ کو یوٹیلٹی الاونس دیا جائے ،بوقت ریٹائرمنٹ غیرضروری و خودساختہ رولز ختم کرکے آن لائن ریٹائرمنٹ پالیسی بنائی جائے ،محنتی طلباء اوراساتذہ کیلئے وظائف اور سٹڈی ٹور کیلئے فنڈز مختص کئے جائیں ،ہرکیڈر کے اساتذہ کو نصاب سازی میں شامل کرکے اس حوالے سے مسلسل پیشہ وارانہ ٹریننگ کیلئے فنڈز مختص کئے جائیں،تمام کیڈر کے اساتذہ کی سینارٹی لسٹیں فوری طور پرمرتب کرکے پروموشن کاعمل تیز کیا جائے۔