کوئٹہ: پاک سر زمین پارٹی کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ حکمران پاک سرزمین پارٹی کی مقبولیت سے خائف ہے سید مصطفی کمال اور انیس قائم خانی کی سربراہی میں پی ایس پی نے ظلم کا ڈٹ کر مقابلہ کیاہے ،سندھ کے بعد بلوچستان پی ایس پی کا گڑھ ہے ،70سالوں میں بلوچستان پر کبھی مذہب تو کبھی قومیت کے نام پر سیاست کی گئی لیکن لوگ آج بھی تعلیم، صحت، پینے کے پانی سے محروم ہیں مسائل میں کمی کی بجائے دن بدن اضافہ ہو رہا ہے۔
بلوچستان کی عوام مصطفی کمال کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ان خیالات کااظہار پاک سر زمین پارٹی کے مرکزی وائس چیئرمین عطا اللہ کرد، صوبائی صدر میر شمس مینگل نے پارٹی عہدیداران طاہر شاہوانی، بہروز لانگو نائب صدر کوئٹہ سید لیاقت آغا و دیگر نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ 19 مارچ کو کامیاب جلسہ عام منعقد ہوا۔
اس سلسلے میں میڈیا کی جانب سے بھرپور تعاون کیا گیا بلوچستان عوام نے انتہائی جوش و جذبہ سے پاک سر زمین پارٹی کے جلسے میں شرکت کی اور جلسہ کو کامیاب بنایا جلسے کی کامیابی کیلئے پارٹی کارکنوں اور ذمہ داروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، پاک سر زمین پارٹی تیزی سے مقبول ہو رہی ہے ہماری جماعت سید مصطفی کمال اور انیس قائم خانی کی سربراہی میں ظلم کے خلاف ڈٹ کر کھڑی ہے۔
کراچی اور حیدرآباد میں منظم ہے کراچی کی تاریخ میں پی ایس پی نے تاریخی جلسے کئے اور پھر لاڑکانہ کا رخ کیا 4 سال میں پی ایس پی نے سندھ کے بعد بلو چستا ن میں بھر پور جدوجہد کے ساتھ کامیاب جلسہ عام کیا۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں 70 سالوں میں ہر ایک کو موقع ملا جنہوں نے قوم، مذہب وفاق کے نام پر سیاست کی اور اقتدار میں آئے لیکن بلوچستان کے لوگ آج بھی تعلیم، صحت، پینے کے پانی سے محروم ہیں مسائل میں کمی کی بجائے دن بدن اضافہ ہو رہا ہے۔