|

وقتِ اشاعت :   March 25 – 2021

کوئٹہ: نیشنل پارٹی کے مرکزی ترجمان نے واضح کیا ہے کہ جھالاوان میڈیکل کالج کے پروجیکٹ کو ختم کرنے کی کسی صورت اجازت نہیں دینگے موجودہ سلیکٹڈ صوبائی حکومت جھالاوان میڈیکل کالج سمیت ڈاکٹر مالک بلوچ کی دور کے منظور شدہ اہم پروجیکٹس لورالائی میڈیکل کالج لورالائی یونیورسٹی ڈینٹل میڈیکل کالج کارڈیئک ہسپتال کینسر ہسپتال جیسے اہم پروجیکٹس کو ختم کرنے پرتلی ہوئی ہے۔

جو اہل بلوچستان کے ساتھ سنگین ذیادتی ہوگی۔ جھالاوان میڈیکل کالج کے پروجیکٹ ڈائریکٹر کو جون 2018 میں ٹرانسفر کرنے کے بعد تا حال پروجیکٹ ڈائریکٹر تعینات نہیں کی گئی جبکہ پروجیکٹ کا پی سی ون ڈرائنگ ڈیزائن ماسٹر پلان 2018 میں منظور ہوکر ٹینڈر ہوچکا ہیے پانچ سو ایکڑ پر چاردیواری بھی تیار ہیے پروجیکٹ ڈائریکٹر کے ٹرانسفر کے بعد پروجیکٹ پہ کام رک گیا ۔

جو تاحال کھٹائء کا شکار ہیے جبکہ پروجیکٹ کے لیئے مختص خطیر رقم بھی پروجیکٹ ڈائریکٹر نہ ہونے کے باعث لیپس ہوتا رہا ہیے۔ ترجمان نے واضع کیا کہ بلوچستان ہائی کورٹ کے جون 2018 کے واضع احکامات ہیں کہ ایک مہینے کے اندر پروجیکٹ ڈائریکٹر جھالاوان میڈیکل کالج کے پوسٹ پر تعنیاتی کی جائے لیکن حکومت ہائی کورٹ کے احکامات کی دھجیاں اڑا کر پروجیکٹ ڈائریکٹر کی تاحال لیت و لعل کا مظاہرہ کرتے ہوئے ۔

چار مارچ کو جھالاوان میڈیکل کالج کے پروجیکٹ کو ختم کرنے کا عوام دشمن حکمنامہ جاری کرچکا ہیے جس کا خمیازہ سلیکٹڈ حکومت کو بھگتنا پڑیگا۔پارٹی ترجمان نے واضع کیا ہیے کہ اب نوبت یہاں تک آچکی ہیے کہ پاکستان میڈیکل کونسل نے ہدایت کی ہیے کہ 31 جولائی تک تین سو بستروں پر مشتمل ہسپتال سمیت میڈیکل کالج کی تکمیل ثابت نہیں کی گئی تو کیچ لورالائی اور جھالاوان میڈیکل کالج خضدار میں کلاسوں کا اجرا روک دیا جاہیگا ۔

جس سے مذکورہ تعلیمی اداروں میں ذیر تعلیم طلبا بے چینی کا شکار ہیں۔ پارٹی ترجمان نے واضع کی ہیے کہ جھالاوان میڈیکل کالج۔ لورالائی میڈیکل کالج ڈینٹل کالج کینسر ہسپتال نصیر آباد میڈیکل کالج کے لیئے پروجیکٹ ڈائریکٹر کی تقرری کے لیئے سال 2018 میں ٹیسٹ انٹرویو ہوگئے ہیں جن پر تا حال عمل نہیں ہوا اور صوبہ کے یہ اہم پروجیکٹ عملی طورپر ختم کی گئی ہیں۔

اور صوبائی حکومت کے وزرا اسمبلی فلور پر غلط بیانی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ جھالاوان میڈیکل کالج کی پروجیکٹ ختم نہیں کی گئی ہیے۔پارٹی ترجمان نے واضع کی ہیے کہ جھالاوان میڈیکل کالج کے اہم منصوبے کو ختم کرنے کے بجائے فی الفور پروجیکٹ ڈائریکٹر تعینات کرکے ٹھیکیداروں کو کام کرنے کی اجازت دی جائے بصورت دیگر صوبہ بھر میں تحریک شروع کی جاہیگی۔