|

وقتِ اشاعت :   March 26 – 2021

کوئٹہ: پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کے پارلیمانی لیڈر وصوبائی وزیر تعلیم سرداریارمحمد رند کی زیر صدارت پارٹی امور سے متعلق اہم اجلاس ،شرکاء کی جانب سے پارٹی کی مرکزی قیادت کی جانب سے نظرانداز کرنے پر تحفظات کااظہار کیاگیا بلکہ جلد پی ٹی آئی بلوچستان کا ورکرز کنونشن بلانے کا بھی فیصلہ کیاگیا۔ جمعرات کے روز پاکستان تحریک انصاف کے بلوچستان کے پارلیمانی لیڈر سردار یار محمد رند کی زیرصدارت پارٹی امور سے متعلق اہم اجلاس منعقد ہوا۔

اجلاس میں تمام ریجنل صدور ڈاکٹرمنیر بلوچ ،حاجی نواب خان دمڑ،وارث دشتی کے علاوہ ملک فیصل خان کاکڑسمیت ضلعی صدور،سمیت دیگر قیادت نے شرکت کی اجلاس میں ملکی اور صوبے کی سیاسی صورتحال پر غورکیاگیابلکہ اجلاس کے شرکاء کی جانب سے پارٹی کی مرکزی قیادت سے شدیدتحفظات کااظہار کیاشرکاء نے پارلیمانی لیڈر کو اپنے تحفظات سے آگاہ کیا

ذرائع کے مطابق عہدیداروں اور کارکنوں کا مرکز کی جانب سے بلوچستان کو نظر انداز کرنے پر شدید غم و غصہ پاجارہاہے اورپارلیمانی لیڈر کو حالیہ سیاسی صورتحال میں کارکنوں کی داد رسی کرنے کی گزارش کی گئی ،بلوچستان میں مرکز کی جانب سے کارکنوں کو انتقامی کاروائیوں کا نشانہ بنایا جارہاہے کارکنوں کے ساتھ مرکز کا رویہ ہتک آمیز ہے ۔اجلاس میں جلدپی ٹی آئی بلوچستان کاورکرز کنونشن بلانے کافیصلہ کیا گیاحالیہ سینیٹ انتخابات سمیت دیگراموار پرپی ٹی آئی کے مرکزی قیادت نے بلوچستان کونظرانداز کیا۔

کارکنوں کا کہنا تھا کہ مرکزی قیادت سینیٹ الیکشن میں آواز اٹھانے کے خلاف انتقامی کاروائی کا نشانہ بنایا جارہا ھے کارکنوں کا کہنا تھا کہ تین سال میں بلوچستان کے کارکنوں کو مرکزی حکومت و قیادت نے مکمل نظر انداز کیا ھے ، پارلیمانی سربراہ صوبے کے انتظامات کو اپنے اختیار میں لیکر صوبے کے کارکنوں کی داد رسی کریں اس موقع پر صوبائی وزیر تعلیم ، پارلیمانی سربراہ سردار یار محمد رند کا کہنا تھا کہ کارکن کسی بھی جماعت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں ، کارکن ہر جماعت کا سرمایہ ھوتے ھیں ان کا مزید کہنا تھا کہ کارکن کی داد رسی کی جائے گی اور کارکنوں کے تمام جائز مطالبات کو منظور کیا جائے گا۔