لورالائی: جے یو آئی پاکستان کے سربراہ اسلامی نظریاتی کونسل کے سابق چیئر مین مولانا محمد خان شیرانی نے لورالائی میں سوشل میڈیا کے ایک گروپ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کو لانے والے ہی انھیں فارغ کر سکتے ہیں لیکن مجھے لگ رہا ہے کہ وہ اپنی مدت تو پوری کر لینگے بلکہ حالات سے لگ رہا ہے کہ وہ 2023 کے عام الیکشن بھی جیت کر دس سال تک حکومت کرینگے۔
انہوں نے کہا کہ ہم جماعت میں گروپ بندی کے کسی صورت قائل نہیں ہیں دستور پر من وعن عمل کرنے کی بات کئی سالوں سے کرتے چلے آرہے ہیں لیکن ہماری کوئی بات نہیں سنی گئی انہوں نے کہا کہ جماعت میں ترمیم کا حق صر ف ائینی ادارے مجلس عمومی کو حاصل ہے انہوں نے کہا کہ جے یو ائی ف ایک گروپ کا نام ہے جس سے ہمارا تعلق نہیں ہم اکابرین کے جماعت سے جڑے ہوئے ہیں۔
ہم نظریات اور اصولوں کی سیاست کرتے ہیں اور دستور کی بالادستی کی بات کرنے پر ہی ہمیں الگ کیا گیا انہوں نے کہا کہ جے یو ائی اگر سیاسی اور پارلیمانی طور پر اختیارات مرکز سے صو بوں کو منتقل کرنے کی بات کرتی ہے تو پھر جماعت میں تمام اختیارات اضلاع اور صوبوں سے لیکر وفاق کو منتقل کرنا پالیسی میں کیا تضاد نہیں ہے ہم پالسی جماعت میں چاہتے ہیں۔
وہی پالیسی اسمبلی اور دیگر سیاسی فورمز پر بھی چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہم شخصیات اور موروثیت کے جماعت میں بالاد ستی کے خلاف ہیں نظریات کو اہمیت دینے کے قائل ہیں انہوں نے کہا کہ جماعت کو منظم کرنے کیلئے ساتھی رابطے تیز کریں اور تصادم کی سیاست سے گریز کریں ہم شریعت کے داعی ہیں غیبت تحمت منافقت جھوٹ ہمارا شیوا کسی صورت نہیں ہوسکتا۔
جے یو ائی پاکستان کے تمام کارکنان ان سے پرہیز بھرتیں انہوں نے کہا کہ ہمارا کام جماعت میں اصلاح کرنا ہے ملک میں اسلامی شریعت لانے کیلئے اور جماعت کو ائین کت تحت چلانے کیلئے ہم نے ایک نئے عزم کے ساتھ اپنا سفر شروع کر دیا ہے لوگ ہماری اصو لی سیاست سے متاثر ہوکر جماعت میں شامل ہو رہے ہیں ہم ہر سٹیج پر اصلاح و احوال کرنے کیلئے اپنے دروازے کھلے رکھے ہوئے ہیں۔
دلیل کے بنیاد پر بات کرنے کو آج بھی اہمیت دیتے ہیں کرسی اقتدار اور عہدوں کی کوئی پرواہ نہیں اور یہ کھبی ہماری کمزوری نہیں رہی انہوں نے کہاکہ علماء پر دور حاضر میں بھاری زمہ داریاں عائد ہوتی ہیں دینی مدارس کا دفاع ہر موڑ پر کرینگے ۔