نوشکی: آل پارٹیز کا اجلاس بسلسلہ کردگاپ حادثہ زیرِ صدارت حاجی منظور احمد مینگل منعقد ہوااجلاس میں جمعیت علمائے اسلام کے حاجی منظور احمد مینگل ،بی این پی کے میر خورشید جمالدینی،نیشنل پارٹی کے بیبرگ بلوچ ،جماعت اسلامی کے حافظ مطیع الرحمن بی این پی عوامی کے ایوب بلوچ ۔مسلم لیگ ن کے سید محمد اور اسکے علاوہ۔نذیربلوچ حافظ عبداللہ گورگیج ،ربنواز شاہ ،محمد زکریا عادل اور دیگر نے شرکت کی ۔
اجلاس میں تین روز قبل کردگاپ کے مقام پر پیش آنے والے خطرناک حادثہ پر سخت افسوس کا اظہار کیا گیا اور کہا کہ اس واقعہ نے پورے بلوچستان خصوصا نوشکی کو ہلا کر رکھ دیا۔ایک ہی خاندان کے آٹھ افراد کی شہادت کسی قیامت سے کم نہیں لواحقین کے غم میں برابرشریک ہیں ۔ اجلاس میں اس اندوہناک حادثہ کا ذمہ دار کوچ ڈرائیور ۔ کوچ مالکان اور حکومت کی غفلت و سستی کو قرار دیا گیا ۔
انہوں نے کہا کوچ کمپنیاں چند پیسوں کی خاطر آپس میں مقابلہ کرکے انسانی جانوں سے کھیلنے لگی ہیں آئے روز ایکسیڈنٹ کرنا اور گھروں میں قیامت برپا کرنا انکا معمول بن چکا ہے سڑکوں پر انکی اجارہ داری قائم ہے چھوٹی گاڑیوں کو گاڑیاں نہیں سمجھتے اور انسانوں کو انسان نہیں بلکہ جانور سمجھتے ہیں انتہائی تیز رفتاری اور اوور ٹیکنگ انکا فیشن بن چکا ہے ۔اجلاس میں حکومتی غفلت اور لاپرواہی کی بھی سخت مذمت کی گئی۔
اور کہاگیا کہ ان سنگین واقعات پر صوبائی حکومت کی خاموشی مجرمانہ ہے اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ کل 28 مارچ صبح10 بجے میرگل خان نصیر چوک پرسانحہ کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیاجائے گا ۔اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ صوبائی حکومت و ضلعی انتظامیہ الولی کوچ کمپنی کا جلدازجلد سختی سے نوٹس لیکر اسکے خلاف سخت ترین کاروائی کرے اور دیگر کوچ کمپنیوں پر بھی چیک اینڈ بیلنس رکھے انہیں ڈرائیونگ اصولوں کا ہرممکن پابند بنائے۔
اور خلاف ورزی کرنے والوں کو بین کیاجائے اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ متاثرین کی ضلعی و صوبائی سطح پر اشک شوئی اور داد رسی کی جائے اور ان واقعات کے روک تھام کیلیے تمام کوچ کمپنیوں کو دائرہ کار کا پابند بنایاجائے اور یہ مطالبہ بھی کیاگیاکہ کوئٹہ تا تفتان شاہراہ کو ڈبل کرکے سلطان چڑھائی کے کام کو جلدازجلد مکمل کیاجائے کیونکہ یہ شاہراہیں خونی بن چکی ہیں۔
اور ہزاروں قیمتی جانیں ٹریفک کی زیادتی اور ایکسیڈنٹ کی وجہ سے ضائع ہوچکی ہیں وفاقی حکومت صوبائی حکومت اور این ایچ اے ذمہ دار ہیںاور اگرکوچ ڈرائیور اور مالکان نے رویہ نہیں بدلا تو روڈ بلاک کردیں گے اجلاس کے آخر میں شہدا کی مغفرت کیلئے دعا کی گئی۔