|

وقتِ اشاعت :   March 28 – 2021

کوئٹہ: بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن مرکزی کمیٹی کے ممبر صمند بلوچ نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان کے سیاسی مسئلے کو ہمیشہ بزور طاقت دبانے کی کوشش کی گئی لیکن سیاسی مسائل کا حل محکوم و مظلوم اقوام کے حقوق و انہیں فیصلوں میں قومی برابری کے بنیاد پر شراکت داری کے ذریعے ممکن ہے۔بلوچ لاپتہ افراد کا مسئلہ اہم و بلوچستان میں معاملات کو سلجھانے کے لئے آغاز ہوسکتی ہے ۔

لیکن لاپتہ افراد کے مسئلے کو حل کرنے کے بجائے لواحقین کو ازیت کا شکار بنا کر سڑکوں پر احتجاج پر مجبور کی گئی ہے تمام لاپتہ افراد کے بازیابی یقینی بنائی جائے جن لوگوں کو الزامات ہے انہیں عدالتوں کے زریعے اوپن ٹرائل کیا جائے تاکہ لواحقین کو ازیت سے نکالا جاسکے۔

انہوں نے مزید کہا یے بلوچستان میں انسانی حقوق کے خلاف ورزیوں سے متعلق میڈیا سمیت ملکی سطح پر دانشور طبقے کی خاموشی اس بات کی نشاندہی کرتی یے کہ بلوچ مسائل کو کسی بھی سطح پر سنجیدہ نہیں لیا جارہا ہے انسانی حقوق کے مسائل پر مین اسٹریم میڈیا مکمل طور پر خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہی ہے۔

بلوچ مسئلے پر ملک بھر کے انسانی حقوق کے اداروں سنجیدہ سیاسی کارکنوں بلخصوص تمام بلوچ سیاسی کارکنوں کو مشترکہ آواز بلند کرنا ہوگا تاکہ لاپتہ افراد کے بازیابی کے حوالے سے پرامن و جمہوری کردار ادا کی جاسکے بی ایس او لاپتہ افراد کے بازیابی کے لئے ہر ممکن سطح پر ساتھ دے گی اور تمام تر جمہوری و سیاسی احتجاج کی حمایت کرتی ہے۔