واشنگٹن: ٹوئٹر کے شریک بانی اور دیگر ملازمین کو داعش کی جانب سے دھمکیاں ملنے کا انکشاف ہوا ہے جس کے بعد امریکی قانون نافذ کرنے والے اداروں نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
آن لائن خبر رساں ادارے بزفیڈ اور سی این بی سی کی رپورٹس کے مطابق داعش کے حامیوں نے اتوار کو ایک آن لائن پوسٹ کے ذریعے ٹوئٹر اور اس کے ملازمین پر حملوں اور ان کے قتل کی دھمکیاں دی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ٹوئٹر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کی سیکیورٹی ٹیم قانون نافذ کرنے والے حکام کے ساتھ مل کر دھمکیوں کے حوالے سے تحقیقات کررہی ہے۔
مذکورہ خبر پر ٹوئٹر کے ترجمان کے مؤقف کیلئے رابطہ ممکن نہیں ہوسکا ہے۔
سی این بی سی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک دھمکی ٹوئٹر کے شریک بانی جیک دورسے کو دی گئی تاہم دورسے نے اس پر کوئی بیان نہیں دیا ہے۔
داعش نے رابطوں کیلئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے سوشل میڈیا تک رسائی حاصل کررکھی ہے اور وہ یہاں پر ہر قسم کی ویڈیوز جن میں پھانسی اور دیگر پُر تشدت واقعات موجود ہوتے ہیں اپ لوڈ کرتے ہیں۔
ٹوئٹر اور اس جیسی دیگر سوشل میڈیا کمپنیاں پُرتشدد واقعات خاص طور پر موت کے حوالے سے اپ لوڈ کی جانے والی ویڈیوز اور ان اکاونٹس کو معطل کردیتے ہے۔