کوئٹہ: زمیندار ایکشن کمیٹی بلوچستان کے مرکزی ترجمان نے صوبائی حکومت کو خبردار کیا ہے کہ وہ جلد سے جلد اپنے وعدوں کو وفا کرتے ہوئے کیسکو کو سبسڈی کی رقم کی ادائیگی یقینی بنائیں بصورت دیگر زمینداروں کو درپیش مسائل پر زمیندار ایکشن کمیٹی احتجاج کا راستہ اپنانے پر مجبور ہوگی۔
گزشتہ روز زمیندار ایکشن کمیٹی بلوچستان کے مرکزی ترجمان کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ صوبائی حکومت کی جانب سے بلوچستان کے زمینداروں کے ساتھ کئے گئے وعدوں کی پاسداری نہیں کی جا رہی، بلوچستان میں زرعی فیڈرز پر کیسکو کو دی جانے والی سبسڈی کی عدم ادائیگی سے زرعی فیڈرز کی بجلی بند کر دی جاتی ہے جس سے زمیندار کا بڑے پیمانے پر نقصان کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ زمیندار بلوں کی باقاعدگی سے ادا کرتے ہیں تاہم بلوں کی ادائیگی کے باوجود انہیں زرعی فیڈرز پر بجلی فراہم نہیں کی جارہی ہے اور صوبے کے اکثر علاقوں میں طویل لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے صوبے کے اکثر اضلاع میں گندم کا فصل تباہ ہونے کا خطرات زمینداروں کے سروں پر منڈلانے لگے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ پر صوبائی حکومت کی خاموشی بھی معنی خیز ہے۔
افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ صوبائی حکومت ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسمبلی فلور پر جھوٹ کا سہارا لے رہی ہیں 2015 کے بعد سے حکومت نے کیسکو کوئی رقم ادا نہیں کی لیکن کیسکو حکومت کی نااہلی کا نزلہ بلوچستان کی زمینداروں پر گرا رہے ہیں اور درمیان میں زمیندار پس رہے ہیں صوبائی حکومت کی جانب سے بارہا وعدے تو کئے جاتے ہیں لیکن ان پر عمل درآمد نہیں ہوتا۔
زمیندار ایکشن کمیٹی نے وفاق اور صوبائی حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ کیسکو کی واجب الادا سبسڈی کی رقم ادا کرے تاکہ بلوچستان کے زرعی فیڈرز پر بجلی کی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہو، زمیندار اپنے ٹیوب ویلوں کی بلوں کی مکمل ادائیگی یقینی بنائیں۔