کوئٹہ: سیاسی وقبائلی رہنماء سابق رکن قومی اسمبلی سردار کمال خان بنگلزئی نے زمینداروں کے احتجاج کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ زمینداروں کو چوبیس گھنٹوں میں دو گھنٹے بجلی کی فراہم کرنا ان کا معاشی قتل عام ہے ، وفاقی اور صوبائی حکومتیں واپڈ کو واجبات کی ادائیگی کرکے زمینداروں کو ریلیف فراہم کریں ۔ یہ با ت انہوں نے گزشتہ روز اپنی رہائش گاہ پر زمینداروں کے وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
اس موقع پر سابق رکن قومی اسمبلی سردار کمال خان بنگلزئی نے تیس مارچ کو مستونگ کے زمینداروں کے ہونے والے احتجاج کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے نصف سے زائد آبادی کا معاشی انحصارزراعت کے شعبہ سے وابستہ ہے ،مگر بدقسمتی سے حکومت کی عدم توجہی کے باعث زراعت پیشہ لوگ کسمپرسی کی زندگی گزاررہے ہیں، بلوچستان حکومت نے اسمبلی کے فلور پر اعلان کیا تھاکہ حکومت نے واجبات کی ادائیگی کیلئے پانچ ارب روپے جاری کئے ہیں ۔
تاہم کئی ماہ گزرجانے کے بعد گزشتہ روز ہونے والے اجلاس میں حکومتی رکن نے اسمبلی فلور پراس کی تردید کی ،انہوں نے کہا کہ حکومت کا یہ طرز عمل باعث تشویش ہے ، انہوں نے کہا کہ زمینداروں کو چوبیس گھنٹوں میں پہلے تین گھنٹے بجلی فراہم کی جاتی تھی مگر اب دو گھنٹے بجلی فراہم کی جارہی ہے جس سے صوبے کے زراعت کو ناقابل تلافی نقصان ہورہا ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں واپڈکو واجبات ادا کرتے ہوئے زمینداروں کو ریلیف فراہم کرے۔ انہوں نے کہا کہ مستونگ سمیت صوبے کے زمینداروں کو کسی صورت تنہاء نہیں چھوڑیں گے حکومت نے بروقت اقدامات نہ اٹھائے تو زمینداروں کیساتھ سڑکوں پر نکلیں گے ۔