ڈیرہ مراد جمالی: اندھیر نگری چوپھٹ راج بلوچستان سے نکلنے والی گیس بلوچستان کے عوام کو عزاب میں مبتلا کرنے لگی ڈیرہ مرادجمالی سمیت صوبے کے باز علاقوں میں گیس کے صارفین کو محکمہ گیس کے عملے نے مسلسل دو ماہ سے سلو میٹرز کے ایکسٹرا چارجز لگانا شروع کردیے ڈیرہ مرادجمالی کے گیس صارفین کے ساتھ وفاقی ادارے نے ظلم کرناشروع کردیے۔
رپورٹ کے مطابق قدرتی وسائل سے مالامال بلوچستان کے عوام کے ساتھ ہمیشہ سے وفاقی اداروں کا نہ ختم ہونے والاظلم کرنے کاسلسلہ جاری ہے گزشتہ دو ماہ سے ڈیرہ مراد جمالی سمیت صوبے کے دیگر علاقوں کے گیس صارفین کے بلز میں 50یونٹ سے کم استعمال کرنے والے صارفین کو سلو میٹر کے ایکسٹرا چارجز لگاکر 3200سے زائد کے بلز بھجوا دئے۔
گیس ذرائع کے مطابق ڈیرہ مراد جمالی کے کل 2600میٹر ہولڈر میں سے 1600سے زائد میٹر ہولڈرز کو سلومیٹرکے چارجز لگائے گئے ہیں گیس بلز ملنے کے بعد غریب عوام گیس صارفین کی چیخیں نکل گئیں اور گیس آفیس میں گیس صارفین کا بلز کے ہمراہ تانتا بندھ گیا اور گیس کے آفیس میں عملے کو دوھائیاں دیتے رہے گیس صارفین کا کہنا تھاکہ سوئی گیس ہمارے صوبہ بلوچستان سے نکل رہی ہے۔
مگر اس کے باوجود ایک تو گیس پریشر کا مسئلہ ہمیشہ سے ہی رہا ہے اور دوسری جانب گیس عملے نے 50یونٹ سے کم گیس استعمال کرنے والے صارفین کو سلو میٹر کے ایکسٹرا چارجز لگاکر ہزاروں روپے بلز بھجوانا شروع کردیے ہیں انہوں نے کہاکہ ایک جانب قمرتوڑ مہنگائی تو دوسری جانب ہمارے صوبے سے نکلنے والی قدرتی گیس ہمیں ہی مہنگے داموں فراہم کرکے وفاقی اداروں کا ہم پر ظلم کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔
انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے عوام ایک جانب غربت کا شکار ہیں تو دوسری جانب ایکسٹرا چارجز بہت بڑا ظلم ہے ڈیرہ مرادجمالی کے غریب گیس کے صارفین نے وزیراعظم پاکستان،چیئرمین اوگرا،چیئرمین سوئی سدرن گیس کمپنی ،جی ایم سوئی سدرن گیس بلوچستان سے مطالبہ کیاکہ فوری طور پر ایکشن لیکر گیس بلز میں شامل ایکسٹر سلو میٹر چارجز کو ختم کرکے گیس کے بلز میں عوام کو ریلیف فراہم کیاجائے۔