کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان سے پاکستان میں تعینات چین کے قونصل جنرل مسٹر لی بیجین(LI Bijian) کی قیادت میں چینی سرمایہ کاروں کے وفد نے یہاں وزیراعلیٰ سیکٹریٹ میں ملاقات کی۔
وزیر خزانہ میر ظہور احمد بلیدی اور سیکرٹری خزانہ پسند خان بلیدی بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور، سرمایہ کاری کے فروغ، سی پیک،زراعت،ماہی گیری،معدنیات،صوبے کی ساحلی پٹی،فوڈ،لائیو سٹاک اور دیگر متعلقہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعلی سے بات چیت کرتے ہوئے چین کے قونصل جنرل نے کہا کہ پاکستان اور چین کی دوستی لازوال ہے۔
چین کی جانب سے پاکستان اور خصوصاً بلوچستان میں سرمایہ کاری اس امر کی عکاس ہے کہ دونوں ممالک میں برادرانہ تعلقات ہیں۔انہوں نے کہا کہ سی پیک کی صورت بلوچستان میں عوامی جمہوریہ چین کی جانب سے بڑی سرمایہ کاری ہو رہی ہے اس منصوبے کے تحت کچھ منصوبے مکمل ہو گئے ہیں اور دیگر منصوبے بھی اپنی تکمیل کی جانب گامزن ہے ۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں زراعت، ماہی گیری، معدنیات، ساحل اور فوڈ سمیت دیگر تمام شعبوں میں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔وفد سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا کہ چین کی ایک بہت بڑی سرمایہ کاری بلوچستان میں ہیں اور بلوچستان میں بہتر سہولیات کی فراہمی سے تجارتی سرگرمیاں میں اضافہ ہوگا انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاری کو فروغ دینے سے روزگار کے مواقع بھی میسر آئیں گے۔
وزیراعلی نے کہا کہ کوسٹ کی ماسٹر پلاننگ کے ساتھ ساتھ سیاحت کے فروغ اور سیکیورٹی کے خاطر خواہ اقدامات کیے جا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ اگر سی پیک اور گوادر کو کامیاب کرنا ہے تو اس میں ہم سب کو اپنا حصہ ڈالنا ہوگا۔گوادر اسمارٹ سٹی پروجیکٹ، ڈی سیلینیشن پلانٹ اور پاور جنریشن کے منصوبوں پر بھی کام ہو رہا ہے انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ مقامی آبادی کو بھی تمام بنیادی ضروریات اور سہولیات فراہم کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ گوادر پورٹ کے فعال ہونے سے سب مستفید ہونگے اور جس دن گوادر ریل ٹریک سے منسلک ہو جائے گا تو یقینا اس سے مزید بہتری آئے گی۔ چین کے قونصل جنرل نے وزیراعلی کے وژن کو سراہتے ہوئے سرمایہ کار دوست ماحول اور دیگر شعبوں میں باہمی تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا بعد ازاں سوئنئیرز کا بھی تبادلہ کیا گیا۔