|

وقتِ اشاعت :   April 1 – 2021

کوئٹہ: جمعیت علما اسلام کے صوبائی امیر مولانا عبدالواسع نے کہا ہے کہ جام حکومت مکمل طور پر فیل ہو چکا ہے ایسا کوئی بھی طبقہ نہیں رہا جو اس ناکام اور سلیکٹڈ حکومت کے خلاف سراپا احتجاج نہ ہو ، سلیکٹڈ حکومتیں ملکی ترقی اور عوام کے مسائل حل کرنے کی بجائے خوردبرد میں لگے رہتے ہیں ، موجودہ حکومت کے برسراقتدار آنے کے بعد سے ہی عوام و سرکاری ملازمین ہر قسم کی ریلیف سے محروم ہے۔

جمعیت علما اسلام سلیکٹڈ حکومت کے غیر جمہوری رویہ کی مذمت کرتی ہے اور سرکاری ملازمین کے جائز مطالبات کے حل کے سلسلے میں ان کے ساتھ ہرممکن تعاون کرے گی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گرینڈ الائنس کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مولانا عبدالواسع نے کہاکہ 2018کے انتخابات میں ملک اور عوام پر ایسے حکمران مسلط کئے گئے جو عوام کے مفادات کی بجائے اپنے ذاتی مفادات کو ترجیح دے رہے ہیں۔

ملازمین ہر حکومت کے لئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے موجودہ حکمران عوام کی ووٹوں سے نہیں بلکہ چور دروازے سے اقتدار تک پہنچے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین سالوں کے دوران تمام طبقات کے لوگ احتجاج پر مجبور ہیں ، کوئی بے روزگاری ، مہنگائی اور غربت کا رونا رورہے ہیں تو کوئی شاہراہوں کی ابتر صورتحال ، بجلی اورگیس کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ یا پھر یوٹیلٹی بلز اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کے خلاف سڑکوں پر احتجاج کررہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ جمعیت علما اسلام سرکاری ملازمین کے دھرنے اور ان کے جائز مطالبات کی مکمل حمایت کرتی ہیں اگر حکومت نے فوری طور پر ان کے مسائل حل نہیں کیے تو جمعیت علما اسلام اور پی ڈی ایم میں شامل تمام جماعتیں دھرنے میں باقاعدہ طو رپر شامل ہوں گی ۔

مولانا عبدالواسع نے کہا کہ جمعیت علما اسلام صوبے کی سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے اور ہمارے دور میں ملازمین کو وہ تمام مراعات دئیے گئے ہیں مگر جب سے جام کمال صوبے پر مسلط کیاگیا ہے اس دن سے صوبے کے معاملات ٹھپ ہو کر رہ گئے ہیں ۔