|

وقتِ اشاعت :   April 2 – 2021

کوئٹہ: بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی کمیٹی کے ممبر صمند بلوچ نے کہا ہے بلوچستان کے سیاسی تحریک کو دبانے کے لئے علاقائی،سیاسی،قبائلی و گروہی انتشار پیدا کرنے کے بعد اب جنوبی و شمالی بلوچستان کے ٹرمز استعمال کرکے بلوچ قوم کو تقسیم کرنے کے سازش کا ایک نیا سلسلہ شروع کی جاچکی ہے۔

گوادر میں ترقی و صوبائی سیکرٹریٹ بنانے کا وایلا بلوچ قوم کے لئے نہیں بلکہ صرف نوآبادیاتی سازشوں کو تقویت دینے و قوم کو منفی طریقے سے ایک انتظامی تقسیم کا شکار بنانیکی سازش یے انہوں نے مزید کہا ہے کہ ایسے منفی حربوں سے بلوچ قوم نے کبھی حقیقی سیاسی عمل و اجتماعی سوچ پر سمجوتہ نہیں کیا بلکہ اس طرح کے تمام حربے وقت کے ساتھ ناکام ہوگئے یہ ناکام سازش بھی بلوچ قوم کو کسی صورت کمزورنہیں کرسکے گی۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ موجودہ دور میں قوم کو مختلف سازشوں کا سامنا ہے بلخصوص نوجوانوں کو سیاسی عمل سے بیگانہ کرنے کے لئے ہیروازم منفی گروہ بندی انتشاری زینیت و انا پرستی کو تقویت دے کر نوجوانوں کو ایک دوسرے کے خلاف صف آراء کرنے کی کوشش کی گئی۔

مختلف پلیٹ فارمز پر ہونے والی جدوجہد کی حقیقت سے انکار نہیں کی جاسکتی اس لئے بلوچ سیاسی کارکنوں کو ایک دوسرے کے وجود و باہمی بقاء کے بنیاد پر اتحاد و یکجہتی کی طرف آگے بڑھنا ہوگا تاکہ گوادر سمیت خطے میں ہونے والی مختلف چیلنجز کا مقابلہ کیا جاسکے۔

انہوں نے مزید کہا ہے آج رات 8 بجے 11 بجے تک ٹویٹر پر بلوچستان کی تقسیم کے خلاف بی ایس او کے کال پر مہم چلائی جائے گی تمام بلوچ و ترقی پسند ایکٹیوسٹ بھرپور انداز میں شرکت کرے اور یکجہتی کا پیغام دے۔