|

وقتِ اشاعت :   April 5 – 2021

تربت: آل پارٹیز کیچ نے اپنے جاری کردہ مشترکہ اعلامیہ میں کہاکہ کیچ سمیت مکران کی معیشت کا انحصار باڈروں اور ایرانی تیل سے وابستہ ہے ایرانی تیل اور دیگر اشیاء خوردونوش پر معمولی بندش سے مکران میں اشیاء خوردونوش سمیت تیل کابھی بحران پیدا ہوسکتاہے۔

جبکہ مقامی سطح پر کاروبار میں تیزی اور بہتری بھی انہی باڈروں پر سے وابستہ ہے اگر باڈر کبھی جام ہوں یا بندش کامعمولی شکار ہوجائیں تو مکران کا نظام زندگی مفلوج ہوگا،یہ روزگار تکالیفوں اور مصیبتوں سے گہرا ہواہے مگر لوگوں کے پاس کوئی دوسرا زریعہ معاش نہیں. مجبوری پر لوگ سب کچھ سہتے ہوئے دو وقت کی روٹی کی حصول کیلئے سب کچھ برداشت کرتے ہیں۔

مگر گزشتہ چند مہینوں سے ایران سے متصل باڈروں پر جانے والی چھوٹی تیل بردار گاڑیوں کو طرح طرح کی اذیتوں اور تکالیف کا سامنا ہے ہفتوں تک انہیں وہاں روکاجاتاہے جبکہ سفارشی کلچر کوبھی وہاں رائج کرکے چند مخصوص لوگوں کو اجازت دی جاتی ہے جبکہ اکثریت کو بلاوجہ روکا جاتاہے جہاں ناکھانے کا معقول انتظام ہے اور ناہی کوئی اور سہولت ہے جبکہ گاڈی ڈرائیوروں نے کئی مرتبہ اس پر احتجاج بھی کیاہے۔

چندمہینے قبل خواتین کی جانب بھی اس پر احتجاج کیاگیاہے کہ انکے کفیلوں کو باڈروں پر روکاگیاہے جس سے انہیں تکالیف کا سامنا ہے،آل پارٹیز کیچ نے گزشتہ مہینے منعقدہ قومی کانفرنس میں بھی باڈروں کے مسئلے کو اٹھایاتھاکہ لوگوں کے روزگار کے زرائع ہیں لہذا متبادل روزگار کے انتظام سے پہلے ان پر قدغن ہمیں بھوک سے مارنے کے مترادف ہوگا لہذا ان باڈروں پر پابندی کسی صورت میں قابل قبول نہیں۔

اس پر آل پارٹیز کیچ کا موقف بالکل واضح ہے کہ ایران سے متصل باڈر ہماری معیشت کے اہم زرائع ہیں ان پر کسی بھی طرح قدغن برداشت نہیں کریں گے لہذا حکومتی اداروں کوبھی شاہیے کہ وہ باڈروں پر جانے والے بے روزگاروں کو تنگ نہ کریں اور کسی قسم کا رکاوٹ نہ ڈالیں اور ناہی باڈروں کو بند کرنے کی اجازت دی جاتی ہے اگر باڈر بند ہوگئے تو بدامنی اور مزید نفرتیں جنم لیں گے اور نوجوان بیروزگاری سے تنگ آکر بدامنی کی طرف جاسکتے ہیں۔

جس کا زمہ دار حکومت اور انکے ادارے ہونگے کیونکہ عوام کی معیشت کا انحصار تیل برداری کے سوا کچھ نہیں، انہوں کہاکہ اگر باڈروں اسی طرح بند رہے اور گاڈیوں کو روکاگیا تو آل پارٹیز کیچ جلد آل پارٹیز مکران سے ملکر مشترکہ جدوجہد کی طرف جائیگی اور خاموش تماشائی کا کردار ادا نہیں کریگی کیونکہ یہ صرف چند خاندانوں یا علاقوں کامسئلہ نہیں بلکہ مشترکہ مسئلہ ہے اس پر ہم مشترکہ جدوجہد کی طرف جائیں گے۔ حکومت روزگار نہیں دے سکتی۔

تو عوام کے منہ سے نوالہ چھیننیکی بھی کوشش نہ کرے کیونکہ اسکے منفی اثرات نکلیں گے۔ آل پارٹیز کیچ نے اپنے اعلامیہ میں مزیدکہاکہ اس وقت باڈروں کی بندش سے مکران میں بے چینی کی کیفیت ہے اور غریب عوام شدید پریشانی میں مبتلاء ہیں انکے ساتھ یہ ظلم برداشت نہیں لہذا یہ رویہ ختم کرکے لوگوں کو مزید مشکلات میں نہ ڈالا جائے اور باڈروں پر غیر اعلانیہ پابندی ختم کرکے جو گاڈیاں وہاں روکیگئے ہیں انہیں فورا اجازت دی جائے کہ وہ اپنے بچوں کاپیٹ پال سکیں۔