کوئٹہ: وفاقی حکومت کی جانب سے بلوچستان کے لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے قائم کمیشن کی کوئٹہ میں سماعت جاری چھٹے روز چھ لاپتہ افراد کے کیسز کی سماعت کی،تاہم کوئی لاپتہ شخص کے بازیاب ہونے کی تصدیق نہیں ہوسکا محکمہ داخلہ بلوچستان کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے قائم کمیشن نے سول سیکرٹریٹ کے جمالی ہال میں بلوچستان سے تعلق رکھنے والے لاپتہ افراد کے کیسز کی سماعت کی۔
لاپتہ افراد کمیشن کی سربراہی بلوچستان ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج فضل الرحمن کررہے ہیں کمیشن میں سماعت کے چھٹے روز چھ لاپتہ افراد کے کیس سنے گئے تاہم آج کی سماعت میں کوئی لاپتہ شخص بازیاب نہیں ہوسکا کمیشن نے چھ روز کی سماعت کے دوران 43 لاپتہ افراد کے کیسز کی سماعت کی جس میں سے چار لاپتہ افراد کے بازیاب ہوکر گھروں کو پہنچنے کی تصدیق ہوئی جبکہ دو لاپتہ افراد کے کیسز لاپتہ کے زمرے میں نہ آنے کی وجہ سے خارج کردئیے گئے۔
لاپتہ افراد بازیابی کمیشن کی سماعت 7اپریل تک جاری رہے گی اور مجموعی طور پر 64لاپتہ افراد کے کیسز کی سماعت کریگا،کمیشن نے پیر کو وفاقی حکومت کی جانب سے آواران سے تعلق رکھنے والے۔
91لاپتہ افراد کی اضافی لسٹ کی بھی تصدیق کرائی ڈپٹی کمشنر آواران کے نمائندے نے کمیشن میں پیش ہو کر ان لاپتہ افراد کے اپنے اپنے گھروں میں موجود ہونے کی تصدیق کی۔