|

وقتِ اشاعت :   April 6 – 2021

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء ممبر سنٹرل کمیٹی سابق ایم این اے میرعبدالرف مینگل نے بلوچستان گرینڈالائنس کے جاری احتجاج کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے ان کے جائزمطالبات کوتسلیم کرنے کا مطالبہ کیا ہے انہوں نے کہاکہ بلوچستان تاریخ کے بدترین عہد حکمرانی کاشکارہے جام سرکار مکمل جام ہوچکی ہے نہ کئی نوٹس لینے والاہے۔

اورنہ ہی کوئی ذمہ داری لینے والاملازمین کی25%الاؤنس کیلئے جاری احتجاج سمیت 361 سی اینڈ ڈبلیوکے برطرف ملازمین کو گیارہ سال فرائض انجام دینے کے بعد بے دخل کرنا گلوبل ٹیچرزکو ریگولرکرنے کے بجائے برطرف کرنا بدترین انتظامی نااہلی ہے سفرکیلئے حادثات انسانی المیوں میں اضافے کیساتھ جاری ہے اس میں کمی نہیں آرہی ہے اورسرکار نہ ہی اقدامات کرنے کی پوزیشن میں ہے۔

زمینداروں کوعین سیزن میں بجلی کی عدم دستیابی اور بلوچستان گورنمنٹ پرواجب الاداسبسڈی کی عدم ادائیگی جبکہ بے روزگاری کے سدباب کیلئے تیس ہزارآسامیاں جن سے تعلیم صحت زراعت مواصلات سوشل ویلفئر کمنیکیشن پانی سمیت انسانی بنیادی ضروریات کوپوراکرنے میں ناکامی اورخالی آسامیوں پراہل باصلاحیت نوجوانوں کو دسترس حاصل نہ ہونا روڈوں کی توسیعی عمل میں مبینہ سست روی یاکرپشن جیسے صورتحال موجودہے۔

گزشتہ دوسالوں سے تعلیمی سلسلہ میں رکاوٹ جیسے بدترین حالات کے پیش نظر بلوچستان مفلوج ہوچکاہے اتنی بیڈ گورنینس کے باوجود جام حکومت کوبرقراررکھنااوراسے بلوچستان کے عوام پر مسلط کرناریاستی اداروں اورعدم توجہی قابل تشویش ہے اس طرح کے تشویشناک صورتحال میں صوبائی حکومت کوبرخاست کرناچاہئے جس سے عوام سمیت پورا نظام دربرم ہوگیا ہے فس دنوں سے اہم شاہراہ پردھرنا جاری ہے۔

قومی شاہراہوں پرزمیندارو ملازمین نے دھرنادیکر ٹریفک بند کردیاہے میڈیا پرقدغن ہے ایسا لگ رہاہیکہ بلوچستان ایک غیرعلاقہ بن کررہ گیا انہوں نے مطالبہ کیاکہ بلوچستان گرینڈ الائنس 362 ملازمین اورگلوبل ٹیچرو زمینداروں کے جائز مطالبات تسلیم کیاجائے اوربدیرین طرز حکومت عوامی مسائل میں مسلسل اضافہ پر حکومت کوبرطرف کرکے بلوچستان کے عوام ریلیف دیاجائے۔