کوئٹہ/گوادر: وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خا ن نے کہا ہے کہ بلوچستان کی ساحلی پٹی نہ صرف ساحلی علاقوں بلکہ پورے صوبے کی ترقی و خوشحالی کے لئے اہم ہے، زیرو پوائنٹ اوتھل سے لیکر جیونی تک تعلیم، صحت، سیاحت،پانی،کھیلوں سمیت بنیادی سہولیات کے منصوبوں پر کام جاری ہے جن سے ان علاقوں میں بہتر ی آنے کے ساتھ ساتھ روزگار فراہم ہوگا، کوئٹہ، گوادر، جعفر آباد، پشین کی زمینوں کا ریکارڈ ڈیجیٹلائز کر رہے ہیں۔
یہ بات انہوں نے گوادر میں پاک چائنا پرنس سینٹر کے دورے کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ وزیراعلیٰ جام کمال خان نے کہا کہ سی پیک اور بلوچستان کے ساحلی علاقوں کی ترقی کے لئے ضروری ہے کہ سیاستدان،فوج، عدلیہ سمیت ہر طبقہ اس میں اپنا حصہ ڈالے۔انہوں نے کہا کہ کوئٹہ،جعفرآباد،گوادر،پشین میں تمام لینڈ ریکارڈ ڈیجیٹلائز کر رہے ہیں۔
جس سے زمین کے مالکان اپنی زمین کی دستاویزات دیکھنے کے ساتھ ساتھ انہیں ٹرانسفر،انکا محل وقوع سمیت دیگر تمام معاملات ایک ایپ کے ذریعے دیکھ سکیں گے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی ساحلی پٹی صوبے ا ور پاکستان کا اثاثہ بنے گی بلوچستان کی ساحلی پٹی کیلئے سہولیات فراہم کی جارہی ہیں زیر و پوائنٹ اوتھل سے لیکر جیونی تک سیاحت،تعلیم،صحت،سڑکوں،پانی،کھیلوں کے منصوبے شروع کئے جارہے ہیں۔
جبکہ گوادر کے حوالے سے معلومات تک رسائی سمیت انتظامی امور کو بھی بہتر بنایا جارہا ہے جی ڈی اے،بی سی ڈی اے اور گوادر کی انتظامیہ کو فعال اور متحرک کیا گیا ہے منصوبوں کی تکمیل سے یہا ں روزگار پیداہوگااورساتھ ہی ان تما م منصوبوں کا فائدہ پورے بلوچستان کو بھی پہنچے گا۔انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان کا گوادر کا دورہ کرنا انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
بطور چیف جسٹس انکے سامنے بلوچستان، گوادرکے لوگوں کے مسائل ضروریات، سی پیک پر پیش وفت سے متعلق بہت سے معاملات آتے ہیں جب تک انسان کسی جگہ کو اپنے طور پر دیکھ لے تویقینی طور پر اسے بہتر انداز میں سمجھنے میں مدد ملتی ہے میں انہوں نے کہا کہ گوادر، ساحلی پٹی، بلوچستان کے وسائل، چیلنجزاور ضروریات سے متعلق تفصیلی بریفننگ معلوماتی تھی۔
یہ ہمارے لئے بھی ضروری تھاکہ بلوچستان کے تنازعر میں جب وفاق میں قانون سازی ہو یا کوئی کیس سپریم کورٹ میں جائے تو چیف جسٹس سمیت متعلقہ حکام کو بہت سی چیزوں کو واضح انداز میں معلومات ہونگی۔