|

وقتِ اشاعت :   April 6 – 2021

کوئٹہ: انسپکٹر جنرل پولیس بلوچستان طاہر رائے نے کہا ہے کہ صنعت و تجارت سے وابستہ افراد اور عوام کی جان و مال کا تحفظ پولیس کا اولین فرض ہے،کسی کو بھی ناحق زمینوں پر قبضہ کی اجازت نہیں دی جائے گی لینڈ مافیا کے خلاف کارروائی شروع کر دی گئی ہے،نواں کلی میں نوجوان کو قتل کرنے کے مقدمہ میں نامزد ملزم کے اثاثے منجمد کر دئیے گئے ہیں بلکہ جیولر اسماعیل شہید کے کیس کو بھی ری اوپن کر رہے ہیں۔

کوئٹہ شہر میں ٹریفک کے مسئلے پر قابو پانے کے لئے چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور تاجر برادری تعاون کرے،شاہراہوں پر پولیس کے ناکے اور لوگوں کو تنگ کرنے کا سلسلہ ختم کردیا گیا ہے کوشش ہے کہ تھانے میں بھی کرپشن کا خاتمہ کیا جائے، امن وامان کی صورتحال پر قابو پانے کے لئے بلوچستان اور کوئٹہ کی سطح پر 2کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی جس میں صنعت و تجارت سے وابستہ افراد کو بھی نمائندگی دی جائے گی۔

ایگل سکواڈ کا کام کاغذات اورشناختی کارڈز چیک کرنا نہیں اس سلسلے میں آج ہی ہدایات جاری کروں گا، شہر میں بغیر پرمٹ کے رکشوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا گیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورے کے موقع پر چیمبر کے عہدیداروں اور ممبران کے ساتھ منعقدہ اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے پیٹرن ان چیف غلام فاروق خلجی،سینئر نائب صدر حاجی عبداللہ اچکزئی، نائب صدر حاجی اختر کاکڑ، جمعہ خان بادیزئی و دیگر نے چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی جانب سے آئی جی پولیس کو مختلف تجاویز پیش کئے اور انہیں کوئٹہ شہر میں صنعت و تجارت سے وابستہ افراد اور شہریوں کو درپیش مسائل سے متعلق آگاہ کیا۔

انہوں نے صوبے اور کوئٹہ شہر میں امن و امان کے لئے پولیس نے گراں قدر خدمات انجام دی ہیں جس پر صوبے کی صنعت وتجارت سے وابستہ افراد انہیں داد تحسین پیش کرتے ہیں۔انہوں نے کوئٹہ میں مقامی قبائل اور کاروباری طبقہ سے تعلق رکھنے والے افراد کی اراضیات پر لینڈ مافیا کے قبضے، ایگل فورس کی جانب سے بے جا تنگ کرنے،ٹریفک کے مسائل،پولیس تھانوں میں عوام کے ساتھ ناروا برتاؤ سمیت دیگر مسائل کا ذکر کیا۔

اس اور بابت مختلف تجاویز پیش کیں۔ انسپکٹر جنرل پولیس بلوچستان طاہر رائے نے کہا ہے کہ کوئٹہ میں سب سے بڑا مسئلہ ٹریفک جام ہے جس پر قابوپانے کے لئے صنعت و تجارت سے وابستہ افراد اور تاجر برادری ان کے ساتھ تعاون کریں۔

تو کوئٹہ شہر کو ایک مرتبہ پھر رواں دواں شہر بنادیں گے،پولیس کے پاس شہر میں ٹریفک کو کنٹرول کرنے کے لئے پلان موجود ہے پہلے مرحلے میں لیاقت بازار و دیگر مین شاہراہوں پر پارکنگ پر پابندی عائد کی جائے گی اس کے بعد اس پلان کو شہر کے دیگر شاہراہوں تک توسیع دیں گے۔