|

وقتِ اشاعت :   March 5 – 2015

اسلام آباد: پاک چین اقتصادی راہداری میں ایک اضافی راستہ بھی شامل کرلیا گیا ہے جس پر دس ارب ڈالرز لاگت آئے گی چوتھے نئے راستے سے پاکستان کے چاروں صوبوں سے زمینی راستہ ممکن ہوجائیگا ۔ ایک رپورٹ کے مطابق ابتدائی طور پر پاکستان اور چین نے راہداری کیلئے تین راستوں کی منظوری دی جس میں این 8، این 85 اور گوادر تا خنجراب براستہ سکھر اور کراچی پشاور موٹروے شامل ہیں ۔ ذرائع کے مطابق چوتھے راستے میں اسلام آباد ، میانوالی ، ڈیرہ اسماعیل خان ، ڈیرہ غازی خان ، جیکب آباد اور گوادر شامل ہیں اور ان علاقوں کا گوادر سے رابطہ ممکن ہوسکے گا ۔ ذرائع کے مطابق اس نئے راستے پر دس سے بارہ ارب ڈالرز لاگت آئے گی پاکستان اور چین آنے والوں میں اس معاملے پر تبادلہ خیال کرینگے اور پراجیکٹ کی صحیح لاگت معلوم کرنے کے لئے فزیبلٹی رپورٹ تیار کی جائے گی پاکستان اور چین کے حکام نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ پاکستان اور چینی حکام نے راہداری کے لئے نئے راستے پر اس لئے اتفاق کیا کیونکہ دونوں ملکوں کی خواہش ہے کہ پاکستان کے تمام راستوں کا گوادر بندرگاہ کے ساتھ رابطہ ہوجائے ۔