|

وقتِ اشاعت :   March 5 – 2015

کوئٹہ: بی ایس او آزاد مشکے زون جنرل باڑی اجلاس زیرصدارت زونل آرگنائزر منعقد ہواجبکہ مہمان خاص مرکزی کمیٹی کے ممبر تھے۔ اجلاس میں مرکزی سرکُلر، سابقہ زونل رپورٹ، تنظیم امور، علاقائی و عالمی سیاسی صورتحال، تنقیدی نشست و آئندہ لائحہ عمل کے ایجنڈے زیر بحث رہے۔ اجلاس کی شروعات قومی آزادی کے لئے شہید ہونے والے عظیم شہدا کی یاد میں دو منٹ کی خاموشی سے کی گئی۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بی ایس او آزاد کے رہنماؤں نے کہا کہ 27مارچ 1948سے لیکر تاحال غیر فطری قبضے کو برقرار رکھنے کے لئے مختلف حربے آزمائے جا رہے ہیں، بلوچ معاشرے میں نفرت پھیلانے اور بلوچ سیکولر روایات کو مسخ کرنے کے لئے مذہبی شدت پسندی کو فروغ دیا جارہا ہے۔ بلوچی زبان تاریخ و ثقافت پر مختلف قسم کے حملوں کے ساتھ ساتھ بلوچ سرزمین کے قیمتی وسائل کو لوٹ کر اپنے قبضے کو طول دینے کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی آزادی کی تحریکوں میں قربانیوں کی اہمیت کو سمجھنے کے ساتھ ساتھ طاقتوں کی سازشوں سے بھی باخبر ہونا ہوگا۔ ریاست تحاریک کو کمزور کرنے میں ناکامیوں کے بعد مختلف قسم کے پروپگنڈوں کے ذریعے تحریکوں کو کمزورکرنے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ آزادی کے بارے میں مبہم خیالات وکنفیوژن پھیلا کر نوجوانوں کو تحریک سے دست بردار کیا جاسکے۔ لیکن سیاسی حوالے سے پختہ و باشعور سیاسی کارکن تحریک کے سامنے آنیوالے تمام داؤ پیچ سے باخبر ہوکر ہی اُن سے نمٹ سکتے ہیں۔رہنماؤں نے کہا کہ بلوچ نوجوانوں کو منتشر کرنے وبدلتی سیاسی صورتحال سے بے خبر اور قومی آزادی کی ضرورت سے بیگانہ کرنے کے لئے ریاست نے بی ایس او آزاد پر پابندی عائد کرکے تنظیم کے خلاف ایک منظم پروپگنڈے کا آغاز کیا جو کہ تاحال جاری ہے۔ ان تمام عزائم کا مقصد تعلیمی اداروں سے بی ایس او آزاد کو ختم کر کے نیشنل پارٹی و دوسری ریاستی گماشتہ پارٹیوں کے اسٹوڈنٹس ونگز کو تعلیمی اداروں میں فعال کرکے نوجوانوں کو گمراہ کیا جا نا تھا ،لیکن نوجوان ریاستی سازشوں و تنظیم کے خلاف ہونے والی پروپگنڈوں سے باخبر ہو کر اُن کی حوصلہ شکنی کرنے میں اپنا کردار ادا کریں تاکہ تنظیم و تحریک کے خلاف ہونے والی سازشوں کو ناکام بنایا جا سکے۔ بی ایس او آزاد کے رہنماؤں نے کہا کہ بلوچستان میں چائنا و دیگر ممالک کے سرمایہ دار اپنی سرمایہ داری کو تحفظ دینے اور بلوچ سرزمین کو استعمال کرنے کے لئے ریاستی فورسز کی مدد و کمک کرہے ہیں۔